اسلامی جمہوریہ ایران کی بری فوج کے سربراہ نے مشرق وسطی کے دو ممالک پر امریکہ ، برطانیہ اور اسرائیل کے عنقریب نئےحملے کے بارے میں رکاوٹوں کی تشریح کی اور امریکہ ، برطانیہ اور اسرائیل کے فوجی مبصرین اور کمانڈروں کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ مشرق وسطی میں مزید ذلت و رسوائی سے بچنے کے لئے مزید حماقت نہ کریں ۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کی بری فوج کے سربراہ میجر جنرل احمد رضا پوردستان  نے  ایران کو کمزور بنانے کے لئےمشرق وسطی کے دو ممالک پر آئندہ 3 ماہ میں امریکی ، برطانوی اور اسرائیلی حملے کے بارے میں  ایرانی صدر احمدی نژاد کے حالیہ اظہارات  پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم امریکہ ، برطانیہ اور اسرائیلی فوجی مبصرین اور کمانڈروں کو نصیحت کرتے ہوئے کہ وہ مزید ذلت و رسوائی سے بچنے کے لئے مشرق وسطی میں مزید کوئی حماقت نہ کریں کیونکہ اس اقدام کی انھیں سنگین قیمت چکانا پڑے گی اورعظیم نقصان اٹھانا پڑےگا۔انھوں نے کہا کہ امریکی اچھی طرح جانتے ہیں کہ اگر انھوں نے بری ، بحری اور ہوائي راستہ سے ایران کے خلاف کوئی کارروائی کی تو اس کی انھیں سنگین قیمت چکانا پڑےگی میجر جنرل پوردستان نے کہا کہ امریکی فوجیں  اس وقت عراق اور افغانستان  کے دلدل میں پھنسی ہوئی ہیں امریکی فوجی نفسیاتی بیماریوں کا شکار ہیں امریکی سیاستدانوں میں وسیع پیمانے پر اختلافات پائے جاتے ہیں  اور ان عوامل کی موجودگی میں بعید ہے کہ امریکہ کسی اور ملک کے خلاف کوئی کارروائي کرےگا انھوں نے کہا کہ اگر امریکہ نے مزيد کوئی حماقت کی تو اسے اس کا دنداں شکن جواب دیا جائے گا انھوں نے کہا کہ امریکی فوجیوں میں زبردست خوف و ہراس پایا جاتا ہے وہ اپنی زمین کے لئے نہيں بلکہ یہودی سرمایہ داروں کے لئے اپنے ملک سے کوسوں میل دور لڑ رہے ہیں  ان کے جذبات پست ہیں ان  میں اخلاقی فساد پایا جاتا ہے امریکی فوجی خودکشی کررہے ہیں وہ نفسیاتی بیماری میں مبتلا ہیں لیکن ہماری فوج ایمانی جذبہ سے سرشار ہے ان کے اندر شوق شہادت پایا جاتا ہے انھوں نے کہا کہ ایران کی مسلح افواج ہر قسم کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے آمادہ ہیں۔