مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ منوچہر متکی نے جدہ میں اسلامی کانفرنس تنظیم کے ہنگامی اجلاس میں باہمی تعاون کے ساتھ اسرائیل کی بین الاقوامی اور علاقائی اداروں سے رکینت کو ختم کرانے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام ممالک باہمی طور پر اسرائیلی کی عالمی اداروں سے رکنیت ختم کرنے کے سلسلے میں تلاش کرسکتے ہیں انھوں نے کہا کہ عالمی برادری کو احساس کرنا چاہیے کہ مشرق وسطی میں اسرائیلی حکومت کیسی وحشی اور خطرناک حکومت ہے جس کا خاتمہ عالمی برادری کے مفاد میں ہےانھوں نے کہا کہ غزہ میں 15 لاکھ افراد کو ایک چھوٹے سے علاقہ میں محصور کرنا مغربی ممالک کے انسانی حقوق کے حامیوں کے لئےاسرائیلی شاہکار ہے انھوں نے کہا کہ اسرائیل کی غاصب حکومت نے گذشتہ 3 برسوں مین غذائی اور طبی امداد کو بھی غزہ کے محصور فلسطینیوں کے لئے لےجانے نہیں دیتی انھوں نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ کے لوگوں کو انسانی حقوق سے باکل محروم کررکھا ہے اور امریکہ اور یورپی ممالک اسرائیل کو اس کے اس ننگین اقدام پر شاباش پیش کرکرہے ہیں انھوں نے کہا کہ جن ممالک نے اسرائیلی سرطان کو اسلامی ممالک کے درمیان قراردیا ہے ان کے لئے اس کے فوائد نقصانات کہیں زيادہ ہیں اور اللہ تعالی کے فضل و کرم سے علاقائی قومیں عنقیربت اسرائیل کو نابود کردیں گی۔ انھوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کو ملکر فلسطینیوں کی حمایت کرنی چاہیے اور فلسطین اس وقت نہ عربی اور نہ اسلامی مسئلہ ہے بلکہ یہ ایک عالمی اور انسانی حقوق کا مسئلہ ہے جس پر دقیق توجہ مبذول کرنے کی ضرورت ہے۔
اجراء کی تاریخ: 7 جون 2010 - 09:28
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے جدہ میں اسلامی کانفرنس تنظیم کے ہنگامی اجلاس میں باہمی تعاون کے ساتھ اسرائیل کی بین الاقوامی اور علاقائی اداروں سے رکینت کو ختم کرانے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام ممالک باہمی طور پر اسرائیلی کی عالمی اداروں سے رکنیت ختم کرنے کے سلسلے میں تلاش کرسکتے ہیں