حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے غزہ کے محصور فلسطینیوں کے لئے امداد لے جانے والی عالمی قافلہ میں شامل لبنانیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کے محصور فلسطینیوں کی مدد اور غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لئے دوسرا کارواں روانہ کیا جائے گا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے المنار ٹی وی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے غزہ کے محصور فلسطینیوں کے لئے امداد لے جانے والی عالمی قافلہ میں شامل لبنانیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کے محصور فلسطینیوں کی مدد اور غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لئے دوسرا کارواں روانہ کیا جائے گا۔سید حسن نصر اللہ نے عالمی امدادی  قافلہ  پراسرائیل کے وحشیانہ حملے کو اسرائیل کی خونخوار حکومت کی بدترین اور موذیانہ خصلت قراردیتے ہوئے لبنان کے مسلمانوں اور عیسائیوں سے کہا ہے کہ وہ غزہ کے محصور فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کی مدد و نصرت اور اسرائیلی محاصرے کو توڑنے کے لئے آزادی کارواں نمبر دو میں بھر پور شرکت کریں ۔ بیروت میں ہزاروں افراد کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سیدحسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ امدادی بحری بیڑے پر اسرائیلی جارحیت پر ترکی کا سخت ردعمل قابل تعریف ہے۔ سید حسن نصر اللہ نے عرب ممالک کے رہنماؤں کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ عرب ممالک کہاں ہیں وہ غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لئے کیوں کوئی عملی قد نہیں اٹھا رہے ہیں وہ امریکہ اور اسرائیل سے کیوں خوفزدہ ہیں کیا غزہ کے مسلمان عرب نہیں ہیں کیا وہ مشکلات سے دوچار نہیں ہیں عرب ممالک کیوں غزہ کے عرب مسلمانوں کی مدد کے لئے آگےنہیں بڑھتے؟  انھوں نے کہا کہ غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کی مدد اور غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لئے سکیورٹی کونسل اور اقوام متحدہ کی اجازت کی کوئی ضرورت نہیں ہے اسلامی مقاومت غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لئے ہر قسم کی قربانی دینے کے لئے آمادہ ہے۔