مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی موجودگی اور تین خرداد خرم شہر کی آزادی اور فتح کی سالگرہ کے موقع پر امام حسین (ع) تربیتی یونیورسٹی سے تربیت یافتہ اور فارغ التحصیل ہونے والےجوانوں کی ایک تقریب منعقد ہوئی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی اور مسلح افواج کے کمانڈر انچیف نے اس تقریب کے آغاز میں شہداء کی یادگار پر حاضر ی دی اور ان کے درجات کی بلندی کے لئے دعا اور سورہ فاتحہ کی تلاوت فرمائی، اور اس کے بعد گراؤنڈ میں موجود دستوں نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کو سلامی پیش کی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی اور مسلح افواج کے سربراہ نے اس تقریب میں تین خرداد کے دن خرم شہر کی آزادی اورفتح کی عظمت پر روشنی ڈالی اور ایران اور انقلاب اسلامی کی تاریخ میں اس دن کو ناقابل فراموش دن قراردیتے ہوئے فرمایا: اللہ تعالی کی ذات پر اعتماد اور اپنی طاقت پر یقین اس تاریخی اور سبق آموز واقعہ کی کامیابی کا اصلی عنصر تھا اور اس عنصر کی بدولت خرم شہر جیسی حیرت انگیز فتح کو ہمیشہ خلق کیا جاسکتا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حضرت امام خمینی (رہ) کے اس کلام " خرم شہر کو خدا نے آزاد کیا" کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: حضرت امام (رہ) کا یہ جملہ بڑا ہی دقیق اور حکیمانہ جملہ ہے جو اس موضوع کے بارے میں بیان کیا گیا ہے کیونکہ بیت المقدس فوجی آپریشن اور خرم شہر کی آزادی میں سپاہ اسلام کے دلوں میں اللہ تعالی کی قدرت، فولادی عزم اور خلاقیت و طاقت جلوہ گر تھی ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی اور مسلح افواج کے کمانڈر انچیف نے بیت المقدس کارروائیوں میں سپاہ اسلام کے ایمان، ایثار، فداکاری، شجاعت بالخصوص میجرجنرل حاج احمد متوسلیان کی فداکاری اور شجاعت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے فرمایا: بیت المقدس کارروائياں ایک مہینے تک جاری رہیں جن میں فداکاری کے عجیب و غریب نمونے جلوہ گر ہوئے اور خرم شہر کی فتح ان کارروئیوں کا سب سے بڑااور اعلی نمونہ ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے جوانوں کوان فوجی کارروائیوں کے بارے میں مطالعہ کرنے کی سفارش کرتے ہوئے فرمایا: بیت المقدس کارروائیاں اور خرم شہر کی فتح صرف بعثی فوج پر ہی مہلک اور کاری ضرب نہ تھی بلکہ یہ مہلک ضرب عالمی سامراجی نظام کے پیکر پر تھی جو صدام کی جنگی مشین کی مدد اور پشتپناہی کررہا تھا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی اور مسلح افواج کے سربراہ نے بیت المقدس فوجی کارروائیوں اور خرم شہر کی فتح کو مادی طاقتوں کی سپاہ اسلام کے ایمان و فداکاری کے مقابلے میں ناتوانی قراردیتے ہوئے فرمایا: آج بھی وہی لوگ ایرانی عوام کے مد مقابل صف آراء ہیں جو اس دور میں ایرانی قوم کے دشمن کی حمایت اور پشتپناہی کررہے تھے البتہ آج بھی ان میں اتنی ہمت و طاقت نہیں ہے کہ وہ اس قوم کا مقابلہ کرسکیں جو جذبہ ایمان و فداکاری اور پختہ عزم و ارادےسے سرشار ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ایرانی عوام کے دشمن اپنے غلط اور جھوٹے پروپیگنڈے کے ذریعہ حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ دنیا کے اکثر علاقوں بالخصوص ، افغانستان، پاکستان اور مقبوضہ فلسطین میں عدم استحکام ، بد امنی اورجرائم کا اصلی عامل وہی لوگ ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ایرانی عوام کے دشمنوں نے جس طرح 1361 ہجری شمسی میں شکست کھائی تھی اسی طرح آج بھی انھیں یقینی طور پر شکست کا سامنا کرنا پڑےگا ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دوسرے سیاسی نظاموں کے برخلاف اسلامی جمہوریہ ایران کے نظام کو اہم پیغام کا حامل نظام قراردیتے ہوئے فرمایا: اسلامی نظام کا پیغام انسانی اقدار کی حفاظت و پاسداری اور تسلط پسند طاقتوں سے مظلوم قوموں کو نجات دلانے کا پیغام ہے اور عالمی سطح پر آج تمام قومیں اس پیغام کی تشنہ ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عالمی ستمگر طاقتوں کی طرف سے ایران کے ساتھ دشمنی کا اصلی سبب اسی پیغام کو قراردیتے ہوئے فرمایا: گذشتہ 31 برسوں سےیہ مقابلہ مختلف شکلوں میں جاری ہے کبھی فوجی حملے کی شکل میں کبھی سیاسی یلغار کی صورت میں کبھی اقتصادی محاصرے اور مختلف قسم کی دھمکیوں کی شکل میں جاری رہا لیکن ایرانی عوام کی استقامت و پائداری کی بدولت اسلامی نظام کی عمارت مزید مضبوط و مستحکم ہوگئی اور یہ شجرہ طیبہ روز بروز سربلند اور سرافراز ہوتا جارہا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایرانی عوام کا مقابلہ کرنے میں دشمنوں کی مکمل مایوسی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: آج بھی دشمن کے اندازے بالکل غلط ہیں کیونکہ آج ایرانی عوام کی معنوی طاقت اور استقامت بالخصوص ایران کے مؤمن جوانوں کی ہمت و دلیری دوسری قوموں کے لئے امید اور بیداری کا سبب بن گئی ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی اور مسلح افواج کے سربراہ نے امام حسین (ع) یونیورسٹی اور مسلح افواج کے دیگر علمی مراکز کے اہلکاروں کو جوانی کے غنیمت موقع سےزیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کی سفارش کرتے ہوئے فرمایا: ان لمحات سے مناسب استفادہ سب سے بڑا شکر ہے۔
اس تقریب میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سربراہ میجرجنرل جعفری نے مؤمن، ماہر ، شجاع، فداکار پاسداروں کی تربیت کے سلسلے میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا: سپاہ پاسداران انقلاب کے اعلی کمانڈروں کی اخلاقی و معنوی تعلیم و تربیت کے لئے مخصوص کلاسوں میں تجربہ کار علماء اور اساتید سے استفادہ کیا جاتا ہے۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر نے انقلاب اسلامی کے دفاع کے سلسلے میں سپاہ کی مکمل آمادگی پر تاکید کی۔
اس کے بعد امام حسین (ع)تربیتی یونیورسٹی کے سربراہ میجر جنرل صفاری نے یونیورسٹی کی فعالیت و کارکردگی پر رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا: امام حسین (ع)تربیتی یونیورسٹی میں بصیرت پر مبنی جلسات اور دیگر اعلی تعلیمی مراکز کے ساتھ اچھا تعاون برقرار ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے یونیورسٹی کے تربیت یافتہ ممتاز طلباء، افسروں اور ٹریننگ دینے والے اساتید کو انعامات سے نوازا۔
اس تقریب میں گراؤنڈ میں نمائش کا اجرا اور پاسداری میثاق بھی پڑھا گیا۔
اس تقریب میں رزمی ورزش اور خودی اعتمادی پر مبنی کارروائیوں کا بھی مظاہرہ کیا گیا۔
تقریب کے اختتام پر گراؤنڈ میں موجود دستوں نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کو سلامی پیش ک اور فوجی پریڈکا مظاہرہ کیا۔