مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای ملک کے ایک بڑے صنعتی مرکز میں حاضر ہوئے اور متعلقہ حکام نےآپ کو ملک کی بعض صنعتی توانائیوں بالخصوص قومی موٹر کی ساخت و پیداوار اور گاڑیوں کی صنعت کے بارے میں آگاہ کیا۔
صنعتی نمائش کا یہ مشاہدہ تین گھنٹے تک جاری رہا جس میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کے ہمراہ بعض وزراء اور صنعت و معدن کے ڈائریکٹر موجود تھے اور رہبر معظم کو متعلقہ شعبوں کےماہرین نے ضروری معلومات سے آگاہ کیا۔
رہبر معظم نے معائنہ کے دوران ملک میں قومی موٹر کی ساخت و پیداوار کے شعبہ کا بھی مشاہدہ کیا اس شعبے میں ملک میں تیار کی گئی پہلی ڈيزل موٹر کا افتتاح ہوا یہ موٹر صنعتی ، بجلی ، بحری اور دیگر مختلف شعبوں میں بڑی اہمیت کی حامل ہے۔
قومی موٹر کی تعمیر یونیورسٹی ریسرچ مراکز اور ماہرین کے تعاون سے پایہ تکمیل تک پہنچی ہے اور مستقبل میں بھی گیس اور ڈیزل موٹر کی ساخت کے منصوبے پرکام کیا جائے گا۔
قومی موٹر کی مختلف قسموں بالخصوص بعض داخلی گاڑیوں کے لئے قومی موٹر اور گيس موٹر کو اس نمائشگاہ میں پیش کیا گيا ہے۔۔
نمائشگاہ کا دوسرا حصہ صنعتی توانائیوں اور جدید ٹیکنالوجی بالخصوص نانو ٹیکنالوجی سے استفادہ اور گاڑی کے مختلف حصوں اور قطعات پر مشتمل ہے۔
نانو ٹیکنالوجی سے گاڑی کے ظاہری حصہ کو دھبوں سے محفوظ رکھنے، گاڑی کے شیشوں کو صاف رکھنے اور گاڑی کے رنگ کو نشانات سے محفوظ رکھنے کے لئے استفادہ کیا جائے گا۔
رہبر معظم نے اس نمائشگاہ میں ملک میں تیار کی گئی بعض گاڑیوں کا بھی مشاہدہ کیا۔
رہبر معظم نے اس کے بعد صنعت و معدن کے ڈائریکٹروں اور ماہرین کے اجتماع سے خطاب میں ملک کی پیشرفت و ترقی اور استقلال میں صنعت کی اہمیت اور ملک کی سربلندی اور رشد اور آگے کی سمت حرکت کے لئے صنعت کےمؤثر کردار کو اجاگر کرتے ہوئے فرمایا: ملک کے اندر صنعت کے شعبہ میں نمایاں پیشرفت حاصل ہوئی ہے لیکن اسی پر اکتفا نہیں کرنا چاہیے بلکہ علم و دانش کے سہارے، مسلسل تلاش و کوشش و جد وجہد اور ملکی محصولات کی کیفیت کو بہتر بنا کر صنعت کے شعبہ میں عظیم انقلاب برپا کرناچاہیے۔
رہبر معظم نے آج کے اپنے مشاہدے کو ملک کی پیشرفت اور صنعت کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لئے ایک علامتی قدم قراردیتے ہوئےفرمایا: اس سے پہلے ایک خطرناک توہم پایا جاتا تھا اور وہ یہ کہ معنوی ، دینی اور اخلاقی اقدار کے ہمراہ پیشرفت و ترقی ممکن نہیں لیکن اسلامی جمہوریہ ایران نے اس خطرناک توہم کا طلسم باطل کردیا ہے۔
رہبر معظم نے فرمایا: اسلام علم و معنویت کا دین ہے اور ہم پیشرفت و ترقی کے ہمراہ عقلائی و منطقی طور پر زندگی بسر کرسکتے ہیں اور دینی فرائض و اخلاقی اقدار پر پابند بھی رہ سکتے ہیں۔
رہبر معظم نے فرمایا: صنعت میں مشغول افراد اور حکام کو اس حقیقت کا مظہر ہونا چاہیے۔
رہبر معظم نے ملک کے صنعتی شعبہ میں حاصل ہونے والی ترقیات کو نہایت ہی اہم اور گرانقدر قراردیتے ہوئے فرمایا: ابھی ہم آغاز راہ میں ہیں اور ہمیں اس سلسلے میں ایک اہم اور بلند قدم اٹھانا چاہیے تاکہ صنعت کےتمام شعبوں میں ہم اپنے پاؤں پر کھڑے ہوسکیں اور ایرانی فکر و خلاقیت کو کام میں لانے کی کوشش کریں۔
رہبر معظم نے صنعت کے مختلف شعبوں میں خودکفیل ہونے و پیشرفت حاصل کرنے کے لئےاسلامی جمہوریہ ایران کی لیاقت و شائستگی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایران کی عظیم متمدن تاریخ ، ثقافت ، عوام کی موجودہ حرکت، بااستعداد ،باہوش ، ذہین ، آمادہ اور ولولہ انگیز ایرانی جوان اور عالم اسلام میں اسلامی جمہوریہ ایران کی صنعتی شعبہ میں ایسی درخشاں اورنمایاں کامیابیاں ہیں جنکا یقینی طور پر عالم اسلام میں خیر مقدم کیا جائےگا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ملکی صنعت بالخصوص گاڑیوں کی صنعت کے سلسلے میں بعض اہم نکات کی طرف توجہ مبذول کرنے پر تاکید کی ۔
رہبر معظم نے درآمدات کو قانون مند بنانے کے لئے تجارتی پالیسیوں کو منظم و مرتب کرنے کے سلسلے میں ضروری نکات کی طرف بھی اشارہ فرمایا۔
رہبر معظم نے فرمایا: اشیاء کا سستا اور فراواں ہونا اچھی بات ہے لیکن داخلی صنعت کا رشد اس سے بھی اہم ہے لہذا غلط دلائل پیش کرکے درآمدات کے لئے دروازہ نہیں کھولنا چاہیے۔
رہبر معظم نے گاڑیوں کی درآمدات اور اس سلسلے میں بعض فیصلوں پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا: عام طور پر درآمدات کو بڑھانے کے لئے جو منطق وفلسفہ پیش کیا جاتا ہے وہ یہ ہے کہ اس سےداخلی محصولات کی کیفیت بہتر بنانے میں مدد ملے گی لیکن داخلی محصولات کو بہتر بنانے کے لئے اس سے بہتر طریقے اورپالیسیاں موجود ہیں جن میں داخلی محصولات کی کیفیت کو اچھا بنانے کے لئے قانون و ضوابط کا نفاذ بھی شامل ہے۔
رہبر معظم نے شعبہ صنعت میں ریسرچ اورعلم و دانش سے استفادہ پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: یونیورسٹی اور صنعت کے آپسی پیوندکا معاملہ بہت ہی اہم ہے اور مطلوبہ صنعتی پیشرفت تک پہنچنے کے لئےان دونوں شعبوں کے درمیان مضبوط و مستحکم رابطہ قائم ہونا چاہیے ۔
رہبر معظم نے صنعتی برآمدات کی اہمیت پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: تمام صنعتی شعبوں کو اپنی محصولات برآمد کرنےکی غرض سے تیار کرنا چاہیے اور حکومت کے مختلف اداروں کو بھی اپنی تلاش وکوشش اورماہرانہ روش کے ذریعہ بازار یابی کے لئے تلاش و جستجو کرنی چاہیے۔
رہبر معظم نے ماحولیات کے بارے میں اسلام کے نظریات اور ماحولیات کے اسٹینڈرڈ کی رعایت کو صنعتی محصولات بالخصوص گاڑیوں کی پیداوار میں بہت ہی اہم قراردیتے ہوئے فرمایا: صنعتی پیشرفت و ترقی تک پہنچنے کے لئےمسلسل جد و جہد جاری رکھنی چاہیے کیونکہ ملک کا تابناک مستقبل شعبہ صنعت کے اہلکاروں اور حکام کی ذہانت اورخلاقیت اور ان کی جد وجہد سے منسلک ہے۔
رہبر معظم نے مسلسل جد وجہد کی اہمیت پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: موجودہ حکومت ، فعال ، سرگرم ، با ہمت ہمدرد ودلسوز حکومت ہے اور مختلف شعبوں بالخصوص شعبہ صنعت میں کام و تلاش کے لئے اچھے مواقع فراہم ہیں۔
رہبر معظم نے ایرانی ہوش و ذکاوت کے ہمراہ پیہم تلاش و کوشش کو ترقی و پیشرفت میں انقلاب کا باعث قراردیتے ہوئے فرمایا: آج اسلامی جمہوریہ ایران مختلف شعبوں میں جوانوں کی خود اعتمادی، خلاقیت، ہمت اور اختراعات کی بدولت دنیا کے چند معروف ممالک کی صف میں شامل ہوگیاہے اور پیشرفت کی اس حرکت کو مزید سرعت کے ساتھ جاری رکھنا چاہیے۔
اس ملاقات کے آغاز میں صنعت و معدن کے وزیر انجینئر محرابیاں نے ملک کی صنعت و معدن کے بارے میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا: گذشتہ پانچ برسوں میں فولاد، المونیم ، لوہا اور سیمنٹ اور گاڑیوں کی پیداوار میں کافی پیشرفت حاصل ہوئی ہے اور مذکورہ اشیاء کی پیداوار کے سلسلے میں عالمی سطح پر ایران کے رتبہ میں بھی نمایاں ترقی حاصل ہوئی ہے۔
محرابیان نے ملک کے اقتصادی رشد میں صنعت کے 67 فیصد رشد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: چار سالہ منصوبہ کے دوران صنعت و معدن کی درآمدات میں ساڑھے تین گنا اضافہ ہوا ہے۔
وزیر صنعت نےداخلی گاڑیوں کی درآمد میں اضافہ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: گاڑیوں کی صنعت میں ، منصوبہ سازی، درآمداور ماحولیات کے اسٹینڈرڈ کواصلی محور قراردیا گیا ہے۔
قومی موٹر کی تعمیر کے اعلی نگراں انجینئر میر سلیم نے بھی قومی موٹر کی تعمیر کے لئے 12 سال کی جد و جہد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: چار وں قومی موٹروں کی ساخت و پیداوار کے تمام مراحل داخلی ماہرین اور یونیورسٹیوں کے مراکز کے تعاون سے پایہ تکمیل تک پہنچے ہیں۔
میر سلیم نے ڈیزل کے قوی موٹر کی ساخت و تعمیر کو داخلی ماہرین کی بہت بڑی کامیابی قراردیتے ہوئے کہا: قومی موٹروں کی فنی تعمیر ایک کتاب کی شکل میں تدوین کی گئی ہے جو عنقریب شائع کی جائے گی۔