مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ترکی کے وزیر اعظم رجب طیب اردوغان نے جرمن جریدے اشپیگل کے ساتھ گفتگو میں ایران کے ایٹمی معاملے کو سفارتی ذرائع سے حل کرنے پر تاکید کرتے ہوئے ایران کے خلاف اقتصادی پابندیوں کی مخالفت کی ہے اردوغان نے کہا کہ ہم سفارتي حل پر تاکید کرتے ہیں ایران کے ایٹمی معاملے کا سفارتی ذرائع کے علاوہ کوئی دوسرا حل نہیں ہے انھوں نے کہا کہ سفارت کاری کے علاوہ کوئی بھی دوسرا حل علاقہ کے لئے تباہ کن ثابت ہوگا۔ واضح رہے کہ جرمن چانسلر ترکی کا دورہ کرنے والی ہے اور اس کے دورے سے قبل ترکی کے وزیر اعظم نے ایران کے بارے میں اپنا مؤقف واضح کردیا ہےجرمن چانسلر ایران کے خلاف پابندیوں کی حامی ہے۔ ترکی کے وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ امریکہ اور یورپی ممالک اسرائيل کے خطرناک ایٹمی ہتھیاروں پر خاموش ہیں اور صرف ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے خلاف گھناؤنی سازشوں میں مصروف ہیں ۔
اجراء کی تاریخ: 28 مارچ 2010 - 14:28
ترکی کے وزیر اعظم رجب طیب اردوغان نے ایران کے ایٹمی معاملے کو سفارتی ذرائع سے حل کرنے پر تاکید کرتے ہوئے ایران کے خلاف اقتصادی پابندیوں کی مخالفت کی ہے۔