پاکستان ،افغانستان اور عراق میں سرگرم القاعدہ اور طالبان شدت پسندوں کے لیے یمن او سعودی عرب محفوظ پناہ گاہیں بن چکے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے  امریکی اخبار واشنگٹن ایگزایمنر کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یمن القاعدہ اور طالبان کی مضبوط پناء گاہ گيا ہے وہ طالبان اور القاعدہ  ارکان جو پاکستان ،افغانستان اور عراق میں سرگرم عمل ہیں یمن  اور سعودی عرب ان  القاعدہ اور طالبان شدت پسندوں کی مضبوط پناہ  بن چکے ہیں۔ یمن اور سعودی عرب القاعدہ دہشت گردوں سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لئے حوثی گروپ کو اپنی بربریت کا نشانہ بنا رہے ہیں اور الطاعدہ اور طالبان دہشت گردوں کو پناہ گاہیں فراہم کررہے ہیں ۔ القاعدہ کا مرکز پاکستان اور افغانستان نہیں بلکہ سعودی عرب اور بعض امریکی اتحادی عرب ممالک ہیں جہاں القاعدہ کے مضبوط گڑھ ہیں جن میں سعودی عرب سر فہرست ہے جہاں سے القاعدہ کو وسیع پیمانے پر مالی اور عسکری امداد فراہم کی جارہی ہےسعودی عرب دنیا میں وہابی نظریات کو دہشت گردی کے ذریعہ پھیلانے کی کوشش کررہا ہے چنانچہ القاعدہ کے دہشت گرد بے رحمانہ طور پر پاکستان اور افغانستان اور عراق میں مسلمانون کے بڑے بڑے اجتماعات میں بم دھماکے کراتے ہیں جس میں اب تک ہزاروں مسلمان شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔ القاعدہ اور امریکہ کا منصوبہ صرف مسلمانوں کو قتل کرنا ہے اور اسی وجہ سے القاعدہ کو امریکہ کی درپردہ حمایت حاصل ہے اور امریکی اتحادی عرب ممالک  القاعدہ کو آشکارا عسکری مدد فراہم کررہے ہیں۔