اجراء کی تاریخ: 3 جولائی 2004 - 19:49
لندن كے امام جمعہ نے اس ہفتہ نماز جمعہ كے خطبوں ميں حضرت فاطمہ زہرا (س) كي شہادت كي سالگرد كے موقع پر بولتے ہوئے كہا كہ: حضرت فاطمہ زہرا (س) كي كوشش قرآن كريم كي تعليم اور سيرت رسول اكرم (ص) كو آگے بڑھانے ميں بہت مددگار ثابت ہوئيں
خبر رساں ايجنسي مہر كي رپورٹ كے مطابق اسلامي سينٹر لندن كے سربراہ اور ولي فقيہ كے نمائندے و امام جمعہ لندن نے نماز جمعہ كے اس ہفتے كے خطبوں ميں قرآن اور اسلام كے نقطہ نظر سے تقوي كي اہميت پر روشني ڈالي اور حضرت فاطمہ زہرا (س) كي شہادت كي سالگرہ كے موقع پر انكي بابركت زندگي كے حيات بخش اثرات كي طرف اشارہ كرتے ہوئے كہا كہ تمام اقدار جو جامعہ انساني ميں موجود ہيں اور مفكرين دانشمند انكا دم بھرتے ہيں اور انساني معاشرہ ميں ان سے استفادہ كرتے ہيں وہ سب پيغمبر اسلام (ص) اور تمام انبياء كي تعاليم اور كوششوں كا نتيجہ ہيں انھوں نے كہا كہ اگر حضرت زہرا (س) نہ ہوتيں اور خلافت كے مقابلے ميں انكا پائيدار قيام نہ ہوتا تو امير المؤمنين حضرت علي عليہ السلام اپني خلافت اور خلافت آئمہ اطہار اور حتي اسلام كو پيغمبر اكرم (ص) كي تعليم كي طرف صحيح طور پر ہدايت نہيں كر سكتے تھے اور اس صورت ميں قران مجيد اور پيغمبر اسلام (ص) كي تعاليم بے نتيجہ ثابت ہوتيں امام جمعہ لندن نے اپنے خطبہ كو جاري ركھتے ہوئے كہا كہ پيغمبر اسلام كي كوششوں سے حضرت موسي اور حضرت عيسي كا نام زندہ رہا اور پيغمبر اسلام كي تمام تعاليم اور كوششوں كو فاطمہ زہرا (س) نے حيات عطا كي