مہر خبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے صوبہ پنجاب کے صدر مقام لاہور میں سٹی پولیس آفیسر اور ریسکیو 15 کے دفاتر کے باہر خودکش حملے میں 35 افراد ہلاک اور دو سو سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ پنجاب کے سینیئر وزیر راجہ ریاض نے ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی اطلاعات کے مطابق اس دھماکے میں تیس افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
ریسکیو 15 کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہے جبکہ پولیس چیف کی عمارت کو نقصان پہنچا ہے۔ اس کے علاوہ اس کے ساتھ ہی واقعہ خفیہ ادارے آئی ایس آئی کی عمارت کو بھی جزوی نقصان پہنچا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق دس بجے کے قریب ہائی ایس ویگن کو ریسکییو ون فائیو کے دفتر اور آئی آیس آئی کے درمیان روکا گیا جس میں سوار چار افراد نے باہر نکل کی ڈیوٹی پر تعینات پولیس اہلکاروں پر فائرنگ شروع کی اور اس کے بعد عمارت کی جانب فائرنگ شروع کی اسی دوران ہائی ایس وین ایک زور دار دھماکہ سے پھٹ گئی ۔ دھماکے کی جگہ پندرہ فٹ گہرا گڑھا پڑا ہوا ہے۔
دھماکے کے فوری بعد علاقے میں دھوئیں کے بادل چھا گئے جبکہ ارد گرد تمام عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور سامنے واقع بعض دوکانوں کے دروازے تک ٹوٹے ہوئے نظر آ رہے ہیں ۔ دھماکے کی جگہ کے سامنے گاڑیوں کے شو روم تھے جہاں کھڑی تمام گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے۔ دھماکے کے بعد امدادی ٹیمیں وہاں پہنچ گئیں اور لاشوں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کرنا شروع کر دیا۔‘
حملے کے بعد جائے وقوعہ کے آس پاس کے علاقے کو رینجرز نے گھیرے میں لے لیا ہے۔ وزیر داخلہ رحمان ملک نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس دھماکے میں سو کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق دھماکے کے بعد بھی فائرنگ کی کی آواز سنی گئی ہے۔