مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ کے صدر باراک اوبامہ نے امریکی کانگریس سے کہا ہے کہ وہ رواں برس میں عراق اور افغانستان میں جاری امریکی مہم کے لیے مزید تراسی اعشاریہ چار ارب ڈالر فراہم کرنے کی منظوری دے۔ ایوان نمائندگان کے نام اپنے ایک خط میں امریکی صدر نے کہا کہ جنگ سے متعلق یہ ان کی آخری طے شدہ اضافی امداد ہوگی۔ صدر اوبامہ کے مطابق یہ رقم افغانستان میں نئی امریکی حکمتِ عملی کے نفاذ اور عراق سے افواج کی کمی کے لیے استعمال کی جائے گی۔ انہوں نے اپنے خط میں کہاہے کہ اس رقم کا پچانوے فیصد حصہ امریکی محکمۂ دفاع کو جائےگا اور اسے عراقی عوام کی جانب سے اپنا مستقبل اپنے ہاتھ میں لینے اور پاکستان اور افغانستان میں القاعدہ کو روکنے، اسے شکست دینے اور نیست ونابود کرنے کی کوششوں کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق صدر اوبامہ کی یہ درخواست ڈیموکریٹ اکثریتی کانگریس سے باآسانی منظوری حاصل کر لے گی باوجود اس کے کہ کچھ لوگ فوجوں کی واپسی کی رفتار سے خوش نہیں۔ اے پی کا یہ بھی کہنا ہے کہ تراسی ارب ڈالر کی رقم میں سے قریباً چھہتر ارب ڈالر امریکی محکمۂ دفاع اور سات ارب سے زائد غیرملکی امداد کے لیے مختص ہیں۔ اس امداد میں پاکستان کے لیے تجویز کردہ ایک ارب اسّی کروڑ ڈالر کی امداد بھی شامل ہے۔