پاکستان کےصدر، وزیراعظم اور ملکی سیاسی اور سماجی جماعتوں کے رہنماؤں نے لاہور میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش قرار دیا ہے ذرائع کے مطابق حملے میں سلفی وہابی اور طالبان دہشت گردوں سے منلک افراد ملوث ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کےصدر آصف علی زرداری ، وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی  اور ملکی سیاسی اور سماجی جماعتوں کے رہنماؤں نے لاہور میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش قرار دیا ہے ذرائع کے مطابق حملے میں سلفی وہابی اور طالبان دہشت گردوں سے منسلک افراد ملوث ہیں۔

صدر پاکستان آصف علی زرداری نے ایک بیان میں اس حملے کو بزدلانہ قرار دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو اس کی فوری تحقیقات کے احکامات جاری کیے ہیں۔ پاکستان کےصدر نے کہا کہ اس حملے میں ملوث افراد کو بے نقاب کیا جائے تاکہ اس دہشت گردی کے پس منظر میں پوشیدہ عزائم سے پردہ اٹھایا جا سکے۔ وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے ایک بیان میں یوسف رضاگیلانی نے واقعے کی فوری انکوائری کا حکم جاری کرتے ہوئے اسے ملک کو بدنام کرنے کی سازش قرار دیا۔ وزیراعظم نے صوبائی انتظامیہ کو حفاظتی انتظامات سخت کرنے اور انہیں سانحے کے بارے میں فوری رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔ پاکستان کےسابق کرکٹر اور پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے سری لنکن ٹیم پر حملہ کو پاکستان اور کرکٹ دونوں پر حملہ قراردیاہے مبصرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کو دہشت گردوں نے مفلوج کردیا ہے جس سے پاکستانی معیشت ، ثقافت اور سیاست کو زبردست خطرات لاحق ہوگئے ہیں اور مزے کی بات یہ ہے دہشت گردی میں ملوث کسی بھی اہم فرد کو آج تک کوئی سزا نہیں دی گئی اگر سزا ہوئی بھی توکسی ایسے فرد کو ہوئی ی جس کی سفارش کرنے والا کوئي نہ تھا محترمہ بے نظیر بھٹو کے بھی اہم قاتلوں کو  ابھی تک گرفتار نہیں کیا گيا صرف چند مشبتہ افراد کو گرفتار کرکے پولیس نے اپنی ذمہ داریاں پوری کردی ہیں جب تک پاکستان میں سرگرم دہشت گردوں کو سرعام پھانسی نہیں دی جائے گی تب تک پاکستان سے دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں ذرائع کے مطابق پاکستانی دہشت گردوں کے پیچھے امریکی اور اسرائیلی خفیہ ایجنسیوں کا ہاتھ ہے جنھین بعض عرب ممالک کی طرف سے سرمایہ فراہم کیا جارہا ہے ذرائع دہشت گردی کی معاونت کا اصل مرکز سعودی عرب کو قراردے رہے ہیں جو القاعدہ دہشت گرد تنظیم کے سربراہ بن لادن کا اصلی وطن ہے سعودی عرب سے بڑی مقدار میں طالبانیوں کو مالی مدد اور فنڈز مل رہے ہیں سعودی عرب کے دہشت گرد عراق میں بھی بڑے پیمانے پر ملوث رہے ہیں لیکن عراقی حکومت نے سعودی حکومت کو ٹھوس ثبوت فراہم کرکے ان کا بڑی حد تک قلع قمع کیا ہے پاکستانی حکومت کو بھی ایسا ہی کرنا چاہیے اور پاکستان میں آنےجارے والے عربوں پر کڑی نظر رکھنی چاہیے۔