مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام اور حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ طالبان کے شر سے ملک کو پاک کیا جائے گا ۔آصف علی زرداری نے طالبان کے خلاف کھل کر بات کرتے ہوئے کہا کہاکہ یہ میری اولین ترجیح ہے کیونکہ دوسری صورت میں ملک نہیں رہے گا تو میں کس کا صدر ہوں گا۔ زرداری نے کہا کہ طالبان پاکستان کے معاشرے کے لیے ایک کینسر ہیں۔ انہوں نے کہا وہ ان کے خلاف صرف اس لیے نہیں کہ انہوں نے بینظر بھٹو کو ہلاک کیا تھا۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ جو بھی ان کی حکومت کے ساتھ نہیں چلے گا وہ اس کو باہر کر دیں گے۔
آصف علی زرداری نے یہ عندیہ بھی دیا کہ وہ پاکستانی فوجیوں کی دہشت گردی کے خلاف خصوصی تربیت کے لیے بھی امریکہ کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہیں۔ زرداری نے کہا کہ پاکستان کے اندر مزید امریکی فوجی کارروائیاں نہیں ہونی چاہیں اس سے منفی اثر پڑے گا اور اس کی بھاری سیاسی قیمت چکانا پڑے گی۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں وہ صنعتیں لگانا چاہتے ہیں، پوست کی جگہ لوگوں کو متبادل فصلیں کاشت کرنے پر راغب کرنا چاہتے ہیں اور لوگوں کو یہ باور کرانا چاہتے ہیں کہ ہم طالبان کے خلاف کارروائی کررہے ہیں اور ان کو کوئی پناہ گاہ فراہم نہ کی جائے۔