مہر خبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یمن کے دارالحکومت صنعاء میں امریکی سفارتخانے کے قریب دو کار بم دھماکوں میں کم از کم سولہ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ کار بم حملے میں ہلاک ہونے والوں میں چھ یمنی سکیورٹی گارڈ ، چار عام شہری اور چھ حملہ آور شامل ہیں۔ اس حملے میں امریکی سفارت خانے کا کوئی اہلکار ہلاک نہیں ہوا ہے۔ خود کو یمن میں اسلامک جہاد کہنے والے ایک گروہ نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ اسلامک جہاد نے کہا ہے کہ وہ غیر ملکی سفارت خانوں پر اسی قسم کے مز ید حملے کریں گے۔ اطلاعات کے مطابق کار بم حملے کے بعد امریکی سفارت خانے پر راکٹ حملے کیے گئے اور سفارت خانے کی دیواروں پر اس کے نشانات نظر آ رہے ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق پہلے دھماکے کے بعد سفارتخانے کے محافظوں اور حملہ آوروں میں شدید فائرنگ شروع ہوئی ہے۔ سینکڑوں مسلح محافظوں نے سفارتخانے کی عمارت کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ یمن میں امریکی سفارت خانے پر رواں سال میں دوسرا حملہ ہے۔ امریکہ نے سفارتخانے پر پہلے مارٹر حملے کے بعد غیر ضرروری عملے کو یمن سے نکال لیا تھا۔ واضح رہے کہ امریکہ کی یکطرفہ پالیسیوں کی بنا پر امریکہ کو دنیا میں نفرت کی نگاہوں سے دیکھا جاتا ہے۔