اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں زمبابوے کے خلاف پابندیاں لگانے سے متعلق ایک قرار داد کو چین اور روس نے ویٹو کر دیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں زمبابوے کے خلاف پابندیاں لگانے سے متعلق ایک قرار داد کو چین اور روس نے ویٹو کر دیا ہے۔ روس اور چین نے زمبابوے کے خلاف پابندیوں سے متعلق قرار دادا کو ویٹو کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل زمبابوے کے خلاف پابندیاں عائد کر کے اپنے اختیار سے تجاوز کر رہی ہے کیونکہ زمبابوے عالمی استحکام کے لیے خطرہ نہیں ہے۔ برطانیہ کے وزیر خارجہ ملی بینڈ نے روس اور چین کی طرف سے ویٹو کے اختیار کے استعمال پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان دونوں ملکوں کا موقف ناقابل فہم ہے۔ اس قرار داد کے ذریعے زمبابوے کو ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی، صدر رابرٹ مگابے اور ان کی حکومت میں شامل تیرہ اعلی عہدے داروں کے بیرونی سفر اور زمبابوے کے بیرون ممالک اثاثوں کو منجمد کیئے جانے کی تجاویز شامل تھیں۔ روس اور جین کی طرف سے قرارداد ویٹو ہونے کے بعد امریکہ اور برطانیہ کو سخت خفت کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔