مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی ریجنل کمانڈر کے مطابق مشرقی افغانستان میں گزشتہ برس کے مقابلے میں حالیہ دنوں میں طالبان کے حملوں میں چالیس فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔میجر جنرل جیفری شولیسر کے مطابق شدت پسند اب افغانستان کی معاشی ترقی کے درپے ہیں۔مشرقی افغانستان میں طالبان کی کارروائیوں میں سے بارہ فیصد پاکستان سے ملحقہ سرحد کے ساتھ ہوئے ہیں۔ انہوں نے طالبان اور القاعدہ سے تعلق رکھنے والے ان شدت پسندوں کو حملوں کا ذمہ دار ٹھہرایا جو بقول ان کے سرحد کے دونوں جانب سرگرم ہیں۔ ان کے مطابق طالبان سرحدی علاقے میں آزادانہ نقل و حرکت میں مصروف ہیں اور وہیں پناہ حاصل کئے ہوئے ہیں۔