اسرائیل کے سابق وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اگر وہ وزیراعظم ہوتے تو فلسطینیوں کے ساتھ کسی قسم کا کوئی امن معاہدہ نہ ہونے دیتے۔

مہرخبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسرائیل کے اپوزیشن رہنما اور سابق وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اگر وہ وزیراعظم ہوتے تو فلسطینیوں کے ساتھ کسی قسم کا کوئی امن معاہدہ نہ ہونے دیتے۔ نیتن یاہو نےکہا کہ وہ غیر مشروط طور پر یروشلم کو تقسیم ہونے نہیں دیں گے ۔ اسرائیل میں ایہود اولمرٹ کی حکومت کی کمزور پوزیشن کے باعث اس بار انتخابات مقررہ مدت دو ہزار دس کے بجائے قبل ازوقت ہونے کا امکان ہے۔سروے کے مطابق اسرائیل میں انتخابات کی صورت میں بن یامین نیتن یاہو آسانی سے ایہود اولمرٹ اور وزیر دفاع ایہود بارک کو شکست دے سکتے ہیں ۔ واضح رہے کہ امریکہ اور اسرائیل ملکر فلسطین کی فتح پارٹی کو اپنی مٹھی میں لئے ہوئے ہیں اور اس کو مذاکرات کا سبز باغ دیکھا کر فلسطینیوں کو ان کے اصلی اہداف سے منحرف کررہے ہیں لیکن اسلامی تنظیم حماس نے امریکہ اور اسراغیل کے اس مشترکہ مکر و فریب کو پہچان کر اس سے علیحدگي آحتیار رکرکھی ہے اور کہا ہے کہ امریکہ اسرائیل کا طرفدار ہے لہذاوہ فلسطینی عوام کے دشمن کا حامی ملک ہے اور اس س مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہے کیونکہ امریکہ فلسطینیوں کے ساتھ غداری کررہا ہے۔