مہرخبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ طالبان منحرف اور دہشت گرد گروہ کی جانب سے پاکستان کے قبائلی علاقہ کرم ایجنسی میں شیعہ مسلمانوں کے خلاف حملوں کا سلسلہ جاری ہے ان حملوں میں اب تک 28 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق مسلمان بھی طالبان دہشت گردوں کا شدت کے ساتھ مقابلہ کررہے ہیں ذرائع کے مطابق قبائل کے درمیان تازہ جھڑپوں میں مزید دو افراد ہلاک اور پانچ زخمی ہوگئے ہیں۔مجموعی طور پر آٹھ روز ہ جھڑپوں میں اٹھائیس افراد جاں بحق اور اسی زخمی ہوگئے ہیں۔ادھر علاقہ غیر سے کرم ایجنسی کے علاقوں پر میزائل حملوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے،جبکہ بالش خیل، خوار کلے ،کڑمان ،پاڑہ چمنکنی ،پیوار اور تنگی میں بھی جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔گزشتہ روز پارہ چنار کے طوری قبائل سے تعلق رکھنے والے بیس ہزار سے زائد افراد نے کرم ایجنسی میں ایک سال سے جاری کشیدگی اور جھڑپیں رکوانے میں انتظامیہ کی ناکامی پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور فوری طور جھڑپیں رکوانے،امن وامان کے قیام اور آمدورفت کے راستے کھولنے کے علاوہ علاقے کی بجلی کی بحالی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔