فرانس کے صدر نکولا سرکوزی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ عرب ریاستوں کے دورے کے دوران متحدہ عرب امارات کے ساتھ جوہری معاہدے پر دستخط کریں گے۔مغربی ممالک ایک طرف دوسرے ممالک کے ساتھ جوہری معاہدوں پر دستخط کررہے ہیں اور دوسری طرف ایران کے پرامن جوہری پروگرام کے خلاف سازشوں میں مشغول ہیں۔

مہرخبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ فرانس کے صدر نکولا سرکوزی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ عرب ریاستوں کے دورے کے دوران متحدہ عرب امارات کے ساتھ جوہری معاہدے پر دستخط کریں گے۔مغربی ممالک ایک طرف دوسرے ممالک کے ساتھ جوہری معاہدوں پر دستخط کررہے ہیں اور دوسری طرف ایران کے پرامن جوہری پروگرام کے خلاف سازشوں میں مشغول ہیں۔گزشتہ برس اقتدار میں آنے کے بعد سے کسی بھی مسلمان ملک کے ساتھ مسٹر سرکوزی کا یہ اس طرح کا تیسرا معاہدہ ہوگا۔ ان کا کہنا ہے کہ عرب دنیا کو بھی غیر فوجی جوہری پروگرام رکھنے کا اتنا ہی اختیار ہونا چاہئے جتنا دوسرے ممالک کو ہے۔ سرکوزی کا کہنا ہے کہ اس طرح کی ٹیکنالوجی کی فروخت سے مغرب اور عرب دنیا کے درمیان اعتماد پیدا ہوگا۔نکولا سرکوزی سعودی عرب ، قطر ، اور متحدہ عرب امارات کے دورے پر ہیں۔یہ تینوں عرب ریاستیں غیر فوجی جوہری پروگرام میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ منگل کو ابوظہبی میں فرانس اور متحدہ عرب امارات غیر فوجی جوہری پروگرام میں تعاون کے معاہدے پر دستخط کریں گے۔فرانس الجیریا اور لیبیا کے ساتھ پہلے ہی اس قسم کے معاہدے کر چکا ہے۔ واضح رہے کہ فرانس کے صدرنکولا سرکوزي پوری دنیا کے ساتھ جوہری معاہدے کررہے ہیں لیکن وہ ایران کے پرامن جوہری پروگرام کے خلاف ہیں اور مغربی ممالک کی انھیں متضاد پالیسیوں کی وجہ سے دنیا کا اعتماد ان پر ختم ہوگیا ہے ایران چونکہ پر امن جوہری ٹیکنالوجی کے میدان میں خود کفیل ہورہا ہے اور اس کا یہ قدم مغربی ممالک کو گوارا نہیں ہے۔لیکن ایران بھی مغربی ممالک کی پابندیوں کے باوجود ترقی و پیشرفت کی شاہراہ پر گامزن ہے ۔