مہرخبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان الیکشن کمیشن لاہور نے پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے ہیں۔ نواز شریف نے اپنے ردِ عمل میں کہا ہے کہ ان کی نااہلی کا فیصلہ مشرف حکومت کی جانب سے ایک اور جارحیت ہے سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف اس فیصلے کے خلاف سات روز میں لاہور ہائی کورٹ کے الیکشن ٹریبونل کے سامنے اپیل دائر کر سکتے ہیں۔ یہ اپیل ان ججوں کے روبرو ہو سکتی ہے جنہوں نے پی سی او کے تحت حلف اٹھا رکھا ہے۔ نواز شریف نے لاہور سے قومی اسمبلی کے صرف ایک حلقےاین اے 120 سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔ اس حلقے سے پاکستان مسلم لیگ (قاف) کے امیدوار خواجہ طاہر ضیاء کے علاوہ صحافی شاہد اورکزئی اور اسلم ایڈووکیٹ نے نواز شریف کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات کیے تھے۔ انہوں نے کہا تھا سابق وزیر اعظم نواز شریف انتخابات لڑنے کے اہل نہیں ہیں کیونکہ ’وہ طیارہ سازش کیس اور ہیلی کاپٹر ریفرنس میں سزا یافتہ ہیں جبکہ سپریم کورٹ حملہ کیس میں بھی ملوث ہیں۔ اس کے علاوہ نواز شریف مختلف بینکوں کے نادہندہ بھی ہیں‘۔ ریٹرننگ آفیسر راجہ قمر الزمان نے سوموار کو ڈھائی گھنٹے تک طرفین کے وکلاء کے دلائل سنے اور تقریباً دو گھنٹے بعد فیصلہ سناتے ہوئے صحافی شاہد اورکزئی کا اعتراض مسترد کردیا جس میں کہا گیا تھا کہ نواز شریف سپریم کورٹ پر حملہ کرنے کے معاملہ میں ملوث تھے۔جبکہ دیگر افراد کے دائر کردہ اعتراضات منظور کرتے ہوئے ریٹرننگ آفیسر نے نواز شریف کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے۔
ریٹرننگ آفیسر نے نواز شریف کے کاغذات نامزدگی سازش طیارہ کیس اور ہیلی کاپٹر ریفرنس میں سزاؤں کی بنیاد پر مسترد کیے ہیں۔