سعودی عرب کے وزیر خارجہ سعود الفیصل نے ایک مغربی ذرائع سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ خلیج فارس تعاون کونسل نےایران کو کسی غیر جانبدار ملک میں ، یورینیم افزودہ کرنے کی تجویز پیش کی ہے

مہرخبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ سعود الفیصل نے جریدے مڈل ایسٹ  سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ خلیج فارس تعاون کونسل نےایران کو کسی غیر جانبدار ملک میں ، یورینیم افزودہ کرنے کی تجویز پیش کی ہے سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ سعود الفیصل نے کہا ہے کہ خلیجی ممالک ایک ایسے ادارے کا قیام کرنے کو تیار ہیں جو ایران کو یورینیم فراہم کرے گا اور اس منصوبے کے ذریعہ مغرب کے ساتھ ایران کے ایٹمی تنازعے کا حل نکالا جاسکتا ہے۔سعودی وزیر خارجہ نے بتایا کہ ایران کے لیے نیا منصوبہ چھ خلیجی ممالک بحرین، کویت، عمان، قطر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے ہے جو گلف کوآپریشن کونسل کے ممبر ہیں۔فیصل نے کہا کہ ہم نے ایک تجویز پیش کی ہے جس کے ذریعے ایک کنسورٹیئم قائم کیا جائے گا جس سے مشرق وسطیٰ کے ممالک افزودہ یورینیم حاصل کرسکیں گے فیص نے کہا کہ امریکہ اس میں منصوبے میں شامل نہیں ہے