مہرخبررساں ایجنسی نے اخبار واشنگٹن پوسٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ واشنگٹن ایران کے خلاف نئی اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے ان یکطرفہ پابندیوں کا مقصد ایران کی سپاہ پاسداران کے خلاف ایسے قدم اٹھانا ہے جس کی بنا پر سپاہ کو ہتھیاروں کی ترسیل پر پابندی عائد کی جا سکے ایک امریکی اہلکار کے مطابق یہ پہلا موقع ہے کہ امریکی کسی دوسرے ملک کی فوج کے خلاف پابندی عائد کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے اس منصوبے کا اعلان وزیر خارجہ اور وزیر خزانہ مشترکہ طور پر کریں گے امریکہ ایران کی سپاہ پاسداران کو دہشت گرد کروہوں کی فہرست میں شامل کرنے کا بل پہلے ہی منضور کرچکا ہے امریکہ کا کہنا ہے کہ سپاہ ایران عراق اور افغانستان میں دہشت گرد گروہوں کی حمایت کررہی ہے جبکہ افغانستان اور عراق کی حکومتیں امریکہ کے اس دعوے کو پہلے ہی مسترد کر چکی ہیں اور وہ ایران کو دوست اور برادر ملک سمجھتی ہیں حقیقت یہ ہے کہ خود امریکی کمپنیاں عراق اور افغانستان میں دہشت گردی پھیلا بھی رہی ہیں اور دہشت گردوں کی حمایت بھی کرتی ہیں لیکن امریکہ ہمیشہ اپنے گناہوں کو چھپانے کے لئے یہ الزام دوسروں پر عائد کرتارہتا ہے