مہرخبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے ضلع سوات کے علاقے مٹہ میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر دو خودکش حملوں اور بارودی سرنگ کے دھماکے میں12سیکورٹی اہلکاروں سمیت 17 افراد جاں بحق اور39 زخمی ہوگئے ہیںپاکستانی فوج کے ترجمان نے 11سیکورٹی اہلکاروں کے شہیداور تین شہریوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہےفوج کے ترجمان میجر جنرل وحید ارشد نے کہا ہے کہ سیکورٹی فورسز کے قافلے پر دوخودکش حملے کئے گئے اور ایک بارودی سرنگ کا دھماکہ ہواہے۔ان حملوں میں نیلے رنگ کی سوزوکی وین استعمال کی گئی ، واقعہ میں 11سیکورٹی اہلکارشہید اور تین شہری جاں بحق ہوئے ہیں ، سیکورٹی فورسز کی تین گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔انہوں نے کہا کہ واقعہ میں 39 اہلکار زخمی ہوئے جن میں سے اٹھائیس اہلکار شدید زخمی ہیں، زخمیوں میں دو پولیس اہل کار بھی شامل ہیں،زخمیوں کو پشاور،مردان اور سی ایم ایچ راولپنڈی منتقل کردیا گیاہے۔ذرائع کے مطابق واقعہ میں 6 مکانات بھی تباہ ہوگئے جس میں موجود شہری جاں بحق ہوگئے ہیں ۔ ذائع کا کہنا ہے کہ مٹہ میں لوگوں نے تباہ ہونے والے مکانات کے ملبے سے ایک بچی کی لاش نکال لی ہے اور ایک پیٹرول پمپ کے قریب گھر کی چھت گرنے سے تین افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے اور سیکورٹی فورسز کے ہیلی کاپٹرعلاقے پر پرواز کر رہے ہیں ۔واقع کے بعد مٹہ کے علاقے کو سیل کر دیا گیا ہے۔پولیس نے مٹہ جانے والے تمام راستے کانجو کے مقام پر بند کردیئے ہیں جس سے گاڑیوں کی آمدورفت معطل ہوگئی ہے ان حملوں میں القاعدہ دہشت گرد تنظیم اورطالبان شدت پسندوں کا ہاتھ بتایا جاتا ہے