مہرخبررساں ایجنسی نے العربیہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ فلسطین کے وزیر اعظم اسماعیل ہنیہ نے اسلامی تنظیم حماس کی تاسیس کی انیسویں سالگرہ کے موقع پر کہا کہ میں فلسطینی عوام کے اہداف اور مقاصد کی راہ میں شہادت کے لئے آمادہ ہوں حماس اپنے اصول اور موقف سے ہرگز دست بردار نہیں ہوگی ہنیہ نے آج حماس کے ہزاروں طرفداروں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی اور عربی ممالک کے دورے کے دوران مجھ پر یہ واضح ہوگيا ہے کہ اسلامی اور عربی ممالک میں حماس کے بہت سے لوگ حامی اور طرفدار ہیں انھوں نے کہا کہ ایک شامی خاتون نے میرا لباس پکڑ کر کہا کہ وہ حماس کو دوست رکھتی ہے اسماعیل ہنیہ نے حماس کے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ اسلامی میراث تمہارے دوش پر رکھی گئی ہے حاضرین و للہ الحمد کا نعرہ لگا کر اسماعیل ہنیہ کی تقریر کی تائید کی انھوں نے کہا کہ حماس کی تشکیل کے بعد پہلا اور دوسرا انتفاضہ وجود میں آیا اور اسرائیل نے فلسطینی سرزمین سے پیچھے ہٹنا شروع کردیا اسماعیل ہنیہ نے فلسطینی عوام کے باہمی اتحاد پر زوردیتے ہوئے کہا کہ دشمن ہمارے درمیان اختلافات پیدا کرکے ہمیں کمزور بنانا چاہتا ہے اسماعیل ہنیہ نے کہا ہماری حکومت کی تشکیل کے بعد تین اہم واقعات سامنے آئےہیں سب سے پہلے یہ کہ فلسطینی عوام نے یورپی اور مغربی ممالک کے اقتصادی محاصرے پر صبر اور مقاومت و استقامت سے کام لیا ہے دوسرے یہ کہ اسرائیل کو لبنان کی اسلامی مقاومت حزب اللہ پر حملہ کرکے تاریخی شکست سے دوچار ہونا پڑا ہے تیسرے یہ کہ عراق میں امریکہ کو شکست اور ہزیمت اٹھانی پڑی ہے ہنیہ نے اپنے قتل کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم حماس کے ساتھ شہادت کے لئے ہی منسلک ہوئے ہیں
اجراء کی تاریخ: 15 دسمبر 2006 - 22:47
فلسطین کے وزیر اعظم اسماعیل ہنیہ نے اسلامی تنظیم حماس کی تاسیس کی انیسویں سالگرہ کے موقع پر کہا کہ میں فلسطینی عوام کے اہداف اور مقاصد کی راہ میں شہادت کے لئے آمادہ ہوں اور حماس اپنے اصول اور موقف سے ہرگز دست بردار نہیں ہوگی