وزارت خارجہ كے ترجمان نے ايران كےخلاف كنيڈا كي قرارداد كو سياسي قرار ديتے ہوئے وضاحت كي كہ حقوق انساني كے موضوع كو سياسي رنگ دينامغربي ممالك كے حقوق انساني كا جزو بن گيا ہے

مہرخبررساں ايجنسي كي رپورٹ كےمطابق وزارت خارجہ كے ترجمان حميد رضا آصفي نے  ايران كےخلاف كنيڈا كي قرارداد كو سياسي قرار ديتے ہوئے وضاحت كي كہ حقوق انساني كے موضوع كو سياسي رنگ دينامغربي ممالك كے حقوق انساني كا اصلي ہدف بن گيا ہے انھوں نے كہا كہ كنيڈا نےايران ميں سياسي و سماجي نشاط اور حقائق كو تحريف كركے پيش كرنے اور ايران كے داخلي امور ميں مداخلت كي مذموم كوشش كي ہے ترجمان نے كہا كہ كنيڈا كي حقوق انساني كے متعلق قضاوت كرنے كي كوئي حيثيت اور صلاحيت نہيں ركھتاہے آصفي نے كہا كہ مغربي ممالك حقوق انساني كے موضوع سے سياسي فائدہ اٹھاتے ہيں ورنہ انھيں حقوق انساني سے كوئي لگاؤ اور دلچسپي نہيں ہے انھوں نے كہا كہ مغربي ممالك ميں دہشت گردي كي آڑ ميں سب سے زيادہ حقوق انساني كو پامال كيا جارہا ہے