ایران کی قومی فٹبال ٹیم کے ہیڈ کوچ نے کہا کہ انگلش ٹیم ورلڈ کپ جیتنے کے لیے فیورٹس میں سے ایک ہے جبکہ مجھے امید ہے کہ ہم اگلے مرحلے تک پہنچنے کے لیے کافی پوائنٹس جمع کر لیں گے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، 2022 کے قطر ورلڈ کپ میں ایران کی قومی فٹبال ٹیم کا سفر آج پیر کو انگلینڈ کے خلاف میچ سے شروع ہوگا۔ اس موقع پر میچ سے پہلے ایران کے ہیڈ کوچ کارلوس کوئروز نے پریس کانفرس کی اور ٹیم کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں بتایا۔

ایران کے ہیڈ کوچ نے کہا کہ مجھے یہاں آنے پر فخر ہے۔ میں ان لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ورلڈ کپ کے انعقاد کی کوشش کی۔ مجھے امید ہے کہ سب اس فٹ بال مقابلے سے لطف اندوز ہوں گے۔ ورلڈ کپ میں شامل تمام لوگوں کو سلام پیش کرتا ہوں اور سب کی کامیابی کا خواہاں ہوں سوائے اس وقت جب وہ ایران کے مقابلے میں ہوں۔ مجھے امید ہے کہ ہم اچھا کھیل پیش کریں گے تاکہ یادگار لمحات تخلیق کرسکیں۔

انہوں نے عالمی کپ میں ایران کی مسلسل تیسری بار شرکت کے بارے میں کہا کہ ہماری توقعات وہی ہیں جو دو ورلڈ کپس کے دوران تھیں۔ ہم ہر کھیل میں اچھی فٹ بال کھیلنے اور جیتنے کے لیے ایک سوچ کے ساتھ میدان میں جاتے ہیں۔ یہ ہمارا ٹارگٹ ہے اور ہم میچ بائے میچ آگے بڑھیں گے۔ اگر ہم میچوں کو تین حصوں میں تقسیم کریں تو پہلا حصہ انگلینڈ کے خلاف ہے۔

ایران کے ہیڈ کوچ نے مزید کہا کہ امید ہے کہ ہم اگلے روانڈ تک پہنچنے کے لیے کافی پوائنٹس جمع کر لیں گے۔ ہمیں یہ محسوس کرنا ہوگا کہ ہم اس خواہش کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔ سب جانتے ہیں کہ انگلینڈ دنیا کی بہترین ٹیموں میں سے ایک ہے۔ اپنے حالیہ نتائج کے ساتھ، وہ ورلڈ کپ فائنل کے امیدوار ہیں۔ اسی طرح چیمپئن شپ جیتنے کے لیے بھی امیدوار ہیں۔ یہ واضح ہے کہ انگلینڈ کس سطح پر ہے۔ ہمارے پاس اپنا ایک خاص منصوبہ ہونا چاہیے اور ایک منفرد لڑنے والے جذبے اور زبردست ذہنی مضبوطی کے ساتھ کھیلنا ہوگا۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ انگلینڈ کے خلاف میچ سے قبل پریس کانفرنس کے لئے انہوں نے کس طرح کا سرپرائز تیار کیا ہوا ہے اور کھلاڑیوں کے حوصلے بلند کرنے کے لئے کیا کہنا چاہیں گے، ایرانی ہیڈ کوچ نے کہا کہ اہم میچوں میں سخت ہے کہ وہ سرپرائز دینے والے عناصر رکھتا ہو۔ اس وقت جو چیز اہم ہے وہ میچ کی تیاری ہے۔ ہماری توجہ میچ پر بھی فوکس ہے۔ ہمیں دنیا کی بہترین ٹیموں میں سے ایک کا سامنا ہے۔ ہمارے پاس کھیل کے ہر لمحے کے لئے ایک پلان ہونا چاہیے۔ ہمیں توجہ مکمل مرکوز رکھنے کی ضرورت ہے اور ہمارے پاس خطرہ مول لینے کا جذبہ بھی ہونا چاہیے۔ مجھے یقین ہے کہ انگلش کوچز بھی یہ بات جانتے ہیں کیونکہ ان کے پاس ایرانی کھلاڑیوں کی پروفائلز ہیں۔