مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سی آئی اے کے سابق اہلکار ایڈورڈ اسنوڈن کا کہنا ہے کہ ان کے مقابلے میں سابق ڈائریکٹر سی آئی اے ڈیوڈ پیٹریاس نے کئی اہم راز افشا کئے لیکن انہیں معمولی سزا دے کر چھوڑ دیا گیا جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی کابینہ میں انہیں وزیرخارجہ کا عہدہ ملنے والا ہے۔ ایڈورڈ اسنوڈن کا ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ میں نے صحافیوں کے ساتھ عوامی مفاد عامہ کی معلومات کا تبادلہ کیا لیکن سی آئی اے کے سابق ڈائریکٹر ڈیوڈ پیٹریاس نے ذاتی مفاد کے لئے کئی ایسے راز افشا کئے جن کا تعلق براہ راست ریاست سے ہے جب کہ انہوں نے اپنی اہلیہ کے ساتھ مل کر کئی اہم رازوں کے ساتھ خفیہ آپریشنز کے ناموں کے بارے میں بھی صحافیوں کو بتایا۔ انہوں نے کہا کہ 64 سالہ پیٹریاس کو گزشتہ سال اپریل میں 2 سال کی سزا اور ایک لاکھ ڈالر جرمانے کی سزا سنائی گئی جس کی وجہ سے انہیں اپنے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا لیکن اب انہیں نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی کابینہ میں اہم ذمہ داری سونپنے جارہے ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ حکومت سے اچھے تعلقات کی بنا پر ان کے گناہوں کو معاف کردیا گیا ہے۔ ایڈورڈ اسنوڈن نے امریکہ کے نظام انصاف پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں انصاف کا دہرا معیار ہے اگر کوئی عام فرد گناہ کرتا ہے تو اسے سخت سزا دی جاتی ہے لیکن اگر کسی شخص کا تعلق حکومتی شخصیات یا اس کے پاس زیادہ وسائل ہیں تو انہیں کم سزا دی جاتی ہے۔ انہوں نے صدر اوباما سے اپیل کی کہ وہ عہدہ چھوڑنے سے پہلے ان کی معافی قبول کریں اگر انہیں معاف نہ کیا گیا تو ڈونلڈ ٹرمپ ان سے سختی کے ساتھ نمٹیں گے۔
واضح رہے کہ سی آئی اے کے سابق ڈائریکٹر پیٹریاس ٹرمپ کابینہ میں وزیرخارجہ کے مضبوط ترین امیدوار ہیں۔