مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون نے ہیٹی میں ہیضے کی وباء کے پھیلنے میں عالمی ادارے کے کردار پر پہلی مرتبہ معافی مانگی ہے۔ بان کی مون کے مطابق اس سلسلے میں نئی حکمت عملی تیار کرنے ضرورت ہے اور اس مقصد کے لیے اگلے دو برسوں میں چار سو ملین امریکی ڈالر مہیا کیے جائیں گے۔ ہیٹی میں 2010ء میں ہیضے کی وبا پھیلی تھی اور اس کی وجہ اقوام متحدہ کے وہ نیپالی فوجی تھے جو اُسی برس جنوری میں شدید زلزلے کے بعد ہیٹی پہنچے تھے۔ اس وباء پر نوے فیصد تک قابو پا لیا گیا ہے تاہم اس کے باوجود دنیا کے کسی ملک میں ہیضے کے مریضوں کی اتنی بڑی تعداد موجود نہیں ہے۔
اجراء کی تاریخ: 3 دسمبر 2016 - 14:45
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون نے ہیٹی میں ہیضے کی وباء کے پھیلنے میں عالمی ادارے کے کردار پر پہلی مرتبہ معافی مانگی ہے۔