ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے اعلان کیا ہے کہ ترکی کی فوج شام کے صدر بشار اسد کی حکومت کو گرانے کے لئے شام میں داخل ہوئی اور شامی حکومت کا خاتمہ ترکی کی ترجیحات میں شامل ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رشیا ٹو ڈے کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے اعلان کیا ہے کہ ترکی کی فوج شام کے صدر بشار اسد کی حکومت کو گرانے کے لئے شام میں داخل ہوئی  اور شامی حکومت کا خاتمہ ترکی کی ترجیحات میں شامل ہے۔

ترکی کے صدر نے کہا کہ شام میں لڑائی کے دوران ایک ملین افراد ہلاک ہوئے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق ترک صدر کی اپنی حکومت گرگئی تھی جسے بعض ہمسایہ ممالک نے بر وقت تعاون اور مشاورت اور عوام کو گھروں سے باہر نکال کر بچالیا ۔ ترکی کے سابق وزیر اعظم بھی بشار اسد کو گرانے کے بڑے بڑے بیان دیتے اور دہشت گردوں کی حمایت کرتے تھے لیکن وہ خود وزارت عظمی کے عہدے سے محروم ہو گئے۔ آج بھی ترکی دہشت گردوں کی آشکارا حمایت کررہا ہے اور ترکی کو دہشت گردوں کی حمایت اور بشار اسد کی حکومت کو گرانے کے سلسلے میں سعودی عرب کی طرف سے باقاعدہ طور پر بڑے پیمانے پر امداد مل رہی ہے۔ واضح رہے کہ ترکی نے رواں برس 24 اگست کو اپنی فوجیں شام کے سرحدی علاقوں میں روانہ کیں  اور اس وقت یہ بہانہ کیا تھا کہ ترکی کی فوج داعش کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے شام میں داخل ہوئی ہیں حالانکہ ترک فوج داعش کی حمایت کے سلسلے میں شام کی سرزمین میں داخل ہوئی جو بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔