عالمی بینک کی جانب سے شائع کردہ رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں قدرتی آفات اور سانحات کی وجہ سے نہ صرف سالانہ 500 ارب ڈالر کا مالی نقصان ہورہا ہے بلکہ اس سے 2 کروڑ 60 لاکھ افراد غربت کے دائرے میں پہنچ رہے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ عالمی بینک کی جانب سے شائع کردہ رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں قدرتی آفات اور سانحات کی وجہ سے نہ صرف سالانہ 500 ارب ڈالر کا مالی نقصان ہورہا ہے بلکہ اس سے 2 کروڑ 60 لاکھ افراد غربت کے دائرے میں پہنچ رہے ہیں۔ عالمی بینک کی 190 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ترقی پذیر ممالک کے دیہی اور پسماندہ علاقوں کو قدرتی آفات مثلاً سیلاب، طوفان، بارش، خشک سالی اور دیگر آفات سے شدید خطرات لاحق ہیں۔ رپورٹ کے مرکزی مصنف اسٹیفن ہیلگیٹ کے مطابق اگر حادثات کا نقصان کسی امیر علاقے میں ہو تو اس سے بہت کم فرق پڑتا ہے لیکن کسی غریب بستی میں چند سو ڈالروں کا مالی نقصان انہیں معاشی بدحالی اور مزید غربت کی جانب دھکیل سکتا ہے۔ عالمی بینک کے مطابق اب تک قدرتی آفات کی تباہ کاریوں کو اچھی طرح سمجھا ہی نہیں گیا ہے۔ اقوامِ متحدہ کی ایک رپورٹ میں اس سے قبل کہا گیا تھا کہ دنیا بھر کے 117 امیر اور غریب ممالک میں قدرتی آفات اور سانحات سے سالانہ 327 ارب ڈالرکا نقصان ہورہا ہے تاہم عالمی بینک نے تعلیم، ادویہ اور خوراک کو بھی اس میں شامل کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عالمی نقصان 500 ارب ڈالر تک جاپہنچتا ہے۔ عالمی بینک نے کہا ہے کہ غریب ممالک میں رونما ہونے والے شدید نوعیت کے واقعات برسوں کی ترقی کو منٹوں میں ختم کرسکتے ہیں جس کے بعد غربت اور بے بسی کا راج ہوگا۔ اس لیے ضروری ہے کہ ان آفات سے بچنے کا کوئی طریقہ کار وضع کیا جائے۔