نیٹو کے سربراہ اسٹون برگ جینز اسٹولٹن برگ نے کہا ہے کہ ایک عشرے کے دوران نیٹو کی سب سے بڑی فوجی مشق ہمارے رکن ممالک اور ممکنہ مخالفین کے لیے ایک واضح پیغام کا درجہ رکھتی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ نیٹو کے سربراہ اسٹون برگ جینز اسٹولٹن برگ نے کہا ہے کہ ایک عشرے کے دوران نیٹو کی سب سے بڑی فوجی مشق ہمارے رکن ممالک اور ممکنہ مخالفین کے لیے ایک واضح پیغام کا درجہ رکھتی ہے۔ تین ہفتوں تک جاری رہنے والی یہ مشق گذشتہ ماہ شروع ہوئی جس میں 30 سے زائد نیٹو رکن ممالک اور پارٹنرز کی 36000 فوجیں اٹلی، اسپین اور پرتگال کے علاقے میں شریک ہیں۔ ہیلی کاپٹروں اور ٹینکوں کی مدد سے سینکڑوں فوجیں اسپین کے شمال مشرق میں واقع سان گریگاریو کے تربیتی میدان میں ایک خیالی دشمن کے ساتھ لڑ رہے ہیں جس مشق کا نام ’ٹرائڈنٹ جنکچر‘ رکھا گیا ہے۔ نیٹو نے کہا ہے کہ اتحاد کے 12 ملکوں کی افواج نے یرغمالیوں کی بازیابی، بارودی سرنگیں صاف کرنے کے کام میں شرکت اور بھاری توپ خانہ کی گولہ باری میں حصہ لیا۔