مہر خبررساں ایجنسی نے النشرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی صدر باراک اوبامہ نے کانگریس سے ووٹنگ مؤخر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام کے بارے میں روس کی تجویز مثبت ہے لہذا اس تجویز پر غور کرنے کے لئے کانگریس میں ووٹنگ کا عمل مؤخر ہونا چاہیے۔ روس نے شام کے کیمیائی ہتھیاروں کو بین الاقوامی نگرانی میں دینے کی تجویز پیش کی تھی جسے شام اور ایران نے بھی قبول کرلیا ہے امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروس کمیٹی کے چیرمین کارل لیون نے کا کہنا تھا کہ صدر اوبامہ شام کی سنجیدگی اور روس کی کوششوں کا کوئی نتیجہ چاہتے ہیں۔ اس سے پہلے شامی وزیرخارجہ ولید المعلم کا کہنا تھا کہ شام اقوام متحدہ اور دیگر ملکوں کو اپنے کیمیائی ہتھیاروں تک رسائی دینے کے لیے تیار ہے۔ انھوں نے کہا کہ کیمیائی ہتھیاروں پر پابندی کے معاہدے میں بھی شامل ہونا چاہتے ہیں۔ امریکی وزیرخارجہ جان کیری شام کی صورتحال پر جمعرات کو روسی ہم منصب سرگئی لاروف سے جنیوا میں ملاقات کریں گے۔ روس کی تجویز کے بعد امریکہ اور اس کے جنگ پسند اتحادیوں کے ہاتھ سے بہانہ ختم ہوگیا ہے لیکن ترکی اور سعودی عرب کو اس سلسلے میں سخت مایوسی کا سامنا ہے کیونکہ یہ دونوں منافق ملک شام پر امریکی حملے کے حامی تھے اور امریکہ کو شام پر حملے کے لئے اکسا رہے تھے ذرائع کے مطابق سعودی عرب نے تو امریکہ کو شام کے خلاف جنگ کے پورے اخراجات دینے کا بھی وعدہ کیا تھا لیکن اب اسے سخت ہزیمت اور ناکامی اور پیشیمانی کا سامنا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 11 ستمبر 2013 - 12:09
مہر نیوز/ 11 ستمبر/2013ء: امریکی صدر باراک اوبامہ نے کانگریس سے ووٹنگ مؤخر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام کے بارے میں روس کی تجویز مثبت ہے لہذا اس تجویز پر غور کرنے کے لئے کانگریس میں ووٹنگ کا عمل مؤخر ہونا چاہیے۔