مہر نیوز/6 جون /2012 ء: پاکستان کی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نےاپنےبیٹےپربدعنوانی کےالزامات کےازخودنوٹس کی سماعت کےدوران کہاہےکہاگران کے بیٹے پر لگائے گئے الزامات ثابت ہوتے ہیں تو انہیں قانون کے مطابق کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

مہرخبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نےاپنےبیٹےپربدعنوانیکےالزاماتکےازخودنوٹسکیسماعتکےدورانکہاہےکہاگران کے بیٹے پر لگائے گئے الزامات ثابت ہوتے ہیں تو انہیں قانون کے مطابق کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ چیف جسٹس نے پاکستانی ذرائع ابلاغ پر نشر ہونے والی ان خبروں کا از خود نوٹس لیا تھا جن میں ان کے بیٹے ارسلان افتخار پر کاروباری شخصیت ملک ریاض سے کروڑوں روپے کا فائدہ حاصل کرنے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔اس از خود نوٹس کی سماعت سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ کر رہا ہے جس میں چیف جسٹس کے علاوہ جسٹس عارف خلجی اور جسٹس جواد ایس خواجہ شامل ہیں۔ ذرائع‏ کے مطابق ملک رياض نے چيف جسٹس افتخار محمد کے بيٹے ڈاکٹرارسلان کو تيس سے چاليس کروڑ روپے ديے اور ان کے بيرون ملک دوروں کے اخرجات برداشت کيے. ملک رياض نے ڈاکٹر ارسلان پر يہ نوازشات اس لئے کيں تاکہ ان کے والد چيف جسٹس افتخار محمد چودھري کے دل ميں ملک رياض کے لئے نرم گوشہ پيدا ہوسکے اور ملک رياض سپريم کورٹ ميں اپنے خلاف زير التواء مقدمات ميں رعايتيں حاصل کرسکيں.