مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان میں گزشتہ ایک دہائی میں پڑنے والی شدید ترین سردی کے باعث 40 بچے ہلاک ہو گئے ہیں۔ہلاک ہونے والے زیادہ تر بچے کابل شہر کے اُن کیمپوں میں رہ رہے تھے جو طالبان اور نیٹو فورسز میں لڑائی کے باعث نقل مکانی کرکے آنے والوں کے لیے قائم کیے گئے ہیں۔رات کے وقت انتہائی کم درجہ حرارت میں یہ بچے سردی سے بچاؤ کے لیے مناسب سہولیات نہ ہونے کے باعث ٹھٹھرتے رہے۔ ذرائع کے مطابق سرد موسم سے متاثر ہونے والے بچوں میں زیادہ تر پانچ سال سے کم عمر کے بچے ہیں جو شدید سردی کے باعث خطرے میں ہیں۔