مہر خبـررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی اخبار بوسٹن گلوپ کی رپورٹ کے مطابق امريکي ڈرونزپائلٹوں پر ڈرونز جنگ کے تباہ کن نفسیاتی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔اخبـار کے مطابق ، ڈرونز جنگ ان ميں ذہني دباؤ اورجذباتي انتشار کا باعث بن رہي ہے.ڈرونز پائلٹوں کي کمي اور فوج کي طرف سے ان کے استعمال ميں مسلسل اضافے کا تقاضا ڈرونز پائلٹس اور سينسرزآپر يٹرز کو کئي گھنٹے مسلسل کام پر مجبور کر رہا ہے .امريکي ڈرونز پائلٹ نفسياتي طور ميں بقا کے الجھاؤ کا شکار ہو چکے ہيں. اخبـار کے مطابق پاکستان کے قبائلي علاقوں ميں ڈرونز کے ذريعے ہل فائر ميزائلوں کے حملوں کا بچوں اور بڑوں کي نفسياتي مسائل اوراثرات پر بہت کچھ لکھا گيا ليکن افغانستان اور پاکستان کي فضاؤں ميں بغير پائلٹ ہتھيار وں پر نظر رکھنے والے امريکي ڈرون پائلٹوں کي نفسيات پر ريموٹ کنٹرول جنگ کے اثرات پر بہت کم لکھا گيا.امريکي ائير فورس کے ايک ہزار سے زائد پائلٹ ان ريموٹ کنٹرول ڈرونز کو چلانے ميں ہمہ وقت مصروف ہوتے ہيں.گزشتہ سال ايئر فورس نے ان ڈرون پر کام کرنے والے عملے کي ذہني اور جذباتي تبديليوں کا ايک مطالعہ کيا. سينئر ايئر فورس کے ماہر نفسيات کے مطابق افغانستان ميں زميني فوج کي معاونت فراہم کرنے والے ان ڈرونز پائلٹس اور سينسرزآپر يٹرز کے رويوں کا چھ ماہ تکمطالعہ کيا گيا ان کي شخصيت اور تناو? کي مختلف تبديلياں نوٹ کي گئيں. ان ميں پاکستان، يمن، صوماليہ، اور ايران ميں سي آئي اے کے خفيہ ڈرون پروگراموں پر کام کرنے والے پائلٹوں کوشامل نہيں کيا گيا.46في صد ڈرونز پائلٹوں ميں ذہني دباو?کي سطح انتہائي بلند ديکھي گئي،29في صد ميں جذباتي ہيجان اور تھکاوٹ پائي گئي.
اجراء کی تاریخ: 5 فروری 2012 - 16:38
مہر نیوز-5 فروری 2012ء: امريکي ڈرونزپائلٹوں پر ڈرونز جنگ کے تباہ کن نفسیاتی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔