خبر رساں ايجنسي مہر نے ذرائع كے حوالے سے بتايا ہے كہ پولينڈ كي چون سالہ خاتون ٹريسا بورس كو مزاحمت كاروں نے اٹھائس اكتوبر كو بغداد ميں ان كے گھر سے اغوا كرليا تھا اغوا كے بعد عرب ٹي وي الجزيرہ پر دكھائي جانے والي ويڈيو ٹيپ ميں ٹريسا نے اپني حكومت سے اپيل كي تھي كہ وہ اپني فوجيں عراق سے واپس بلا لے
وارسا ميں پولينڈ كے وزيراعظم كے ساتھ ايك مشتركہ پريس كانفرنس كے موقع پر ٹريسا نے كہا كہ يہ ان كے ليے ايك خوشي كا لمحہ ہے كہ وہ خيريت سے ہيں ٹريسا نے كہا كہ انہيں ايك صاف كمرے ميں ركھا گيا تھا اور اچھا كھانا ديا جاتا تھا
پولينڈ كے وزيراعظم نے ان كي رہائي كي تفصيلات بتانے سے انكار كرتے ہوئے كہا كہ پولينڈ كے كئي اداروں كے اہلكاروں نے ان كي رہائي كے ليے مختلف ممالك كے اداروں كے ساتھ تعاون كيا