یمن میں انقلابیوں نےصدر علی عبداللہ صالح کو عہدہ چھوڑنے کے لیے دو ہفتے کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے مذاکرات کی دعوت مسترد کردی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یمن میں انقلابیوں نےصدر علی عبداللہ صالح کو عہدہ چھوڑنے کے لیے دو ہفتے کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے مذاکرات کی دعوت مسترد کردی ہے۔یمن میں انقلابیوں نے خلیجی ممالک کی ثالثی میں مذاکرات کی دعوت ٹھکرا تے ہوئے صدر علی عبداللہ صالح کو عہدہ چھوڑنے کے لیے دو ہفتے کی ڈیڈ لائن دے دی ہے۔ خلیجی ممالک کے سفارت کاروں کی یقین دہانیوں کے باوجود اپوزیشن کا کہنا ہے کہ سعودی دارالحکومت ریاض میں متوقع مذاکرات کے حوالے سے حکومت کی تبدیلی کے بارے میں واضح لائحہ عمل نہیں پیش کیا گیا اور انھیں سعودی حکومت پر اعتماد نہیں ہے۔ واضح رہے کہ امریکہ نواز یمنی صدر 32 سال سے یمنی عوام کے سر پر مسلط ہیں اور اب بھی اقتدار سے الگ ہونے کے بجائے عوام کا قتل عام کررہا ہے۔