مہر خبررساں ایجنسی نے المنار کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ نے لبنان کے بارے میں سعودی عرب اور شام کے درمیان ہونے والے مذاکرات کو ناکام بنادیا ہے جس کی وجہ سے حزب اللہ اور اس کے متحد وزراء نے سعد حریری کی کابینہ سے استعفی دیدیا ہے جس کے بعد لبنان کی حکومت تحلیل اور ختم ہوگئی ہے۔ لبنان کے وزير اعظم سعد حریری اس وقت واشنگٹن میں امریکی صدر باراک اوبامہ اور سعودی عرب کے بادشاہ عبد اللہ کے ساتھ مذاکرات کررہے ہیں جبکہ لبنان میں ان کی حکومت ختم ہوگئی ہے۔
لبنان کی حکومت میں 30 وزراء ہیں اور گیارہ وزراء کے استعفی کے بعد لبنانی حکومت تحلیل ہوگئی ہے۔ حزب اللہ نے پہلے ہی اعلان کیا تھا کہ رفیق حریری کی بین الاقوامی عدالت امریکہ کے اشاروں پرحزب اللہ کو کمزور کرنے کے لئے تشکیل پائی ہے۔ اور اس عدالت کا کوئی بھی فیصلہ سیاسی فیصلہ ہوگا اور حزب اللہ رفیق حریری قتل کے سلسلے میں کسی سیاسی فیصلے کو ہرگز قبول نہیں کرےگا۔ حزب اللہ اور اس کے اتحادیوں کا کہنا ہے کہ سعد حریری کو واشنگٹن اور بیروت دونوں میں سے ایک کو قبول کرنا ہوگا۔ حزب اللہ کا کہنا ہے کہ لبنانی وزیر اعظم کو واشنگٹن کے اشاروں پر کام نہیں کرنا چاہیے ایسا کرنا لبنانی عوام کی توہین ہے۔