مہر خبررساں ایجنسی نے العربیہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کے وزير خارجہ سعود الفیصل نے کہا ہے کہ اگر افغانستان کے طالبان شدت پسند گروپ القاعدہ دہشت گردوں کے ساتھ روابط ختم کردیں تو سعودی عرب افغان امن مذاکرات میں کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے القاعدہ کے اکثر دہشت گردوں کا تعلق سعودی عرب سے ہے جو افغانستان پاکستان اور عراق میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں سرگرم ہیں۔سعودی عرب کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ افغانستان میں طالبان جب تک القاعدہ دہشت گردوں سے رابطے ختم نہیں کرتے امن عمل کیلئے ہونے والی بات چیت میں شریک نہیں ہوں گے ۔ سعودی وزیر خارجہ سعود الفیصل نے کہا کہ افغان صدر حامد کرزئی کی جانب سے طالبان کے ساتھ مذاکرات میں بات چیت کیلئے سعودی عرب کو کردار ادا کرنے کے لیے کہا گیا تھا ۔انہوں نے کہاکہ سعودی عرب افغانستان میں طالبان کے ساتھ مذاکرات میں اس وقت تک شریک نہیں ہوگا جب تک طالبان دہشت گرد ، القاعدہ دہشت گردوں سے راوبطہ ختم نہیں کرتے ، سعودی وزیر خارجہ کے جب تک طالبان دہشت ، القاعدہ دہشت گردوں کو پناہ فراہم کرتے رہیں گے سعودی عرب امن عمل میں شریک نہیں ہوگا۔ واضح رہے کہ القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن سعودی عرب کے شہری ہیں اور سعودی عرب کی نصف سے زیادہ آبادی القاعدہ کی حامی ہےاور سعودی عرب سے القاعدہ کو بڑے پیمانے پر مالی اور انسانی مدد فراہم کی جاتی ہے۔
اجراء کی تاریخ: 7 نومبر 2010 - 13:48
سعودی عرب کے وزير خارجہ سعود الفیصل نے کہا ہے کہ اگر افغانستان کے طالبان شدت پسند گروپ القاعدہ دہشت گردوں کے ساتھ روابط ختم کردیں تو سعودی عرب افغان امن مذاکرات میں کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے القاعدہ کے اکثر دہشت گردوں کا تعلق سعودی عرب سے ہے جو افغانستان پاکستان اور عراق میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں سرگرم ہیں۔