امریکہ کے بعد یورپی یونین نے ایران کےپر امن جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے اس کے توانائی کے شعبے پر مزید پابندیاں عائد کر دی ہیں ادھر ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ان پابندیوں کو غیر منطقی اور غیر حقوقی قراردیکر مسترد کردیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یورپی یونین نے ایران کےپر امن جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے اس کے توانائی کے شعبے پر مزید پابندیاں عائد کر دی ہیں ادھر ایرانی وزارت خارجہ نے ان پابندیوں کو غیر منطقی اور غیر حقوقی قراردیکر مسترد کردیا ہے۔یورپی یونین نےیہ پابندیاں غیر ملکی تجارت، مالی خدمات اور تیل اور گیس کے شعبوں پر عائد کی گئی ہیں۔ان پابندیوں کے تحت ایران کو ایسے آلات فروخت کرنے پر پابندی ہو گی جو گیس نکالنے، تیل کے ذخائر تلاش کرنے اور تیل کو صاف کرنے میں استعمال ہوتے ہیں۔اس کے علاوہ ایران کے بڑے معاشی منصوبوں میں بڑی سرمایہ کاری بھی نہیں کی جا سکے گی۔ اس علاوہ ایران کی پچاس سے زائد کمپنیوں اور چالیس سے زائد افراد کو بلیک لسٹ کیا گیا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایرن نے ان پابندیوں کو غیر حقوقی قراردیکر مسترد کردیا ہے۔ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان  نے کہا ہے کہ نئی پابندیاں ناکام ہو جائیں گی۔ انھوں نے کہا کہ پابندیاں صورتحال کو مزید پیچیدہ کر سکتی ہیں۔