ترکی کے وزیر اعظم رجب طیب اردوغان نے جرمن چانسلر کے ساتھ ملاقات میں ایران کے ایٹمی معاملے کو مذاکرات کے ذریعہ حل کرنے پر تاکید کرتے ہوئے اسرائیل کے خطرناک ایٹمی ہتھیاروں پر شدید تنقید کی۔

مہر خبررساں ایجنسی نے یورو نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی کے وزیر اعظم رجب طیب اردوغان نے جرمن چانسلر کے ساتھ ملاقات میں ایران کے ایٹمی معاملے کو مذاکرات کے ذریعہ حل کرنے پر تاکید کرتے ہوئے اسرائیل کے خطرناک ایٹمی ہتھیاروں پر شدید تنقید کی ۔ترکی کے وزیر اعظم رجب طیب اردوغان اور جرمن چانسلر مرکل کے درمیان ایران کے پرامن ایٹمی معاملے کے بارےشدید لفظی بحث بھی ہوئی جس میں اردوغان نے مرکل سے کہا کہ اسرائیل کے خلاف پابندیاں لگانے کی بات کیوں نہیں کی جاتی  ترکی کے وزیر اعظم نے کہا کہ ایران پر اقتصادی دباؤ مناسب نہیں ہے اور اس سے ترکی پر بھی منفی اثرات مرتب ہونگے تر کی وزیر اعظم نے کہا کہ ہم مشرق وسطی میں ایٹمی ہتھیاروں کے مخالف ہیں  ایران کے پاس ایٹمی ہتھیاروں  نہیں ہیں  پھر بھی امریکہ اور یورپی ممالک اس کے خلاف دباؤ قائم کئے ہوئے ہیں جبکہ اسرائیل کے پاس خطرناک ایٹمی ہتھیار موجود ہیں اس کے بارے میں امریکہ اور یورپی ممالک کیوں خاموش ہیں ؟

 

مرکل نے ترکی کے وزير اعظم سے کہا کہ ترکی یورپ کے ہمراہ ایران کے خلاف اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کے لئے تعاون کرے لیکن ترکی کے وزیر اعظم نے کہا کہ ترکی نے ابھی اس سلسلے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے ترکی کے وزیر اعظم نے مزید کہا کہ وہ حکومتیں جن کے باس ایٹمی ہتھیار موجود ہیں انھیں دوسروں کے بارے میں فیصلہ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔