مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ وہ محض الزامات کی بنیاد پر وزراء کومستعفی ہونے کے لیے نہیں کہیں گے اور پاکستان پیپلز پارٹی نے پاکستان کے آئین اور جمہوریت کی پاسداری کے لئے بیش بہا قربانیاں دی ہیں ۔
کل رات پاکستان کی مرکزی مجلس عاملہ کے ایک خصوصی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ وہ ’بلیک میل‘ نہیں ہوں گے اور صرف الزامات کی بنیاد پر وفاقی کابینہ کے ارکان کو استعفی دینے کے لیے نہیں کہیں گے
صدر کے ترجمان فرحت اللہ بابر نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی جمہوریت اور آئین کو اپنا معیار بناتے ہوئے اپنے مخالفین اور حکومت کے خلاف ہونے والی سازشوں کا مقابلہ کریں گے۔
صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اپنے بانی چیئرمین اور پہلے منتخب وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کے ’عدالتی قتل‘ کے بعد بھی قائم رہی۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ایک سابق جج بھی ذوالفقار علی بھٹو کی موت کو عدالتی قتل قرار دے چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی بینظر بھٹو کے قتل کے بعد بھی زندہ رہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی ماضی میں بہت سے سنگین بحرانوں سے گزر چکی ہے اور مستقبل میں بحرانوں کا مقابلہ کرنے اور ان سے نکلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی موجودہ چیلنجوں کا سامنا بھی کرے گی اور سیاسی میدان چھوڑ کر نہیں بھاگے گی۔
صدر زرداری نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ بعض اداروں کی طرف سے پاکستان پیپلز پارٹی کو نقصان پہنچانے کی کوشیش کی گئی ہوں لیکن پارٹی کسی ادارے کو نقصان نہیں پہنچائے گی اور ان کا ہر قیمت پر احترام کرے گی۔انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کا یہ تاریخی جملہ کہ وہ فوجی آمروں کے ہاتھوں سے مرنے کو تاریخ کے ہاتھوں مارے جانے پر ترجیح دیں گے ان کے لیے مشعل راہ ہے۔
گزشتہ شام اجلاس کے دوران اخبار نویسوں کو بریفگ دیتے ہوئے پارٹی کے سیکریٹری جنرل جہانگیر بدر نے کہا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ نے پارٹی رہنماؤں پر قائم مقدمات کا ملک کی عدالتوں میں سامنا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ہفتے کو ایوان صدر میں پارٹی کے شریک چیئرپرسن آصف علی کی زرداری کی سربراہی میں منعقد ہونے والے اجلاس میں وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی، رضا ربانی، اعتزاز احسن، مخدوم امین فہیم کے علاوہ چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے اراکین نے ایک متفقہ قرار دادا کے ذریعہ صدر آصف علی زرداری کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔