مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ابوشباب نامی گروپ کے مسلح عناصر جو صہیونی رژیم سے وابستہ ہیں، رفح پر کنٹرول حاصل کرنے والے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، یہ علاقہ فی الحال صہیونی فوجیوں کے قبضے میں ہے اور تل ابیب کی منظوری کے بعد مذکورہ گروپ کو کنٹرول سونپا جائے گا۔
اسرائیلی اخبار نے انکشاف کیا کہ امریکی فوجی کمانڈر جو مقبوضہ فلسطین کے مرکز میں تعینات ہیں، ان کی جانب سے ابوشباب کے مسلح عناصر کے ساتھ مشرقی رفح میں ہم آہنگی جاری ہے۔
مزید بتایا گیا کہ حسام الاسطل سے وابستہ مسلح عناصر بھی خان یونس میں ان روابط کا حصہ ہیں۔ "اسرائیل ہیوم" کے مطابق، گروہ الاسطل کو صہیونی فریق کی ہم آہنگی سے اسلحہ جاتی حمایت حاصل ہے۔ یہ سب امریکی اقدامات کا حصہ ہے تاکہ غزہ پٹی میں واشنگٹن اور تل ابیب کے زیرِ اثر ایک مقامی ڈھانچہ تشکیل دیا جا سکے۔
امریکہ اور اسرائیل کا مقصد ان مزدور گروہوں کو منظم کر کے مزاحمتی قوتوں کا مقابلہ کرنا اور غزہ میں بدامنی و انتشار پیدا کرنا ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ امریکہ ان گروہوں کو غزہ میں بین الاقوامی فورس کے عارضی متبادل کے طور پر دیکھ رہا ہے۔
آپ کا تبصرہ