مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انسانی حقوق کی تنظیم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی غاصب حکومت نے 10 اکتوبر کو جنگ بندی کے آغاز کے بعد بھی فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی جاری رکھی ہے، البتہ کم شور اور نئے انداز میں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ غاصب اسرائیل نے وسیع پیمانے پر حملوں کی بجائے تدریجی تجاوزات کی پالیسی اختیار کی ہے، جس میں ٹارگٹڈ بمباری کے ذریعے فلسطینیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، جنگ بندی کے بعد سے اب تک 219 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں 85 بچے شامل ہیں، جبکہ 600 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ یہ اعداد و شمار روزانہ 10 شہادتیں اور 30 زخمیوں کی اوسط ظاہر کرتے ہیں۔
تنظیم نے مزید بتایا کہ غاصب اسرائیلی فوج نے جنگ بندی کے بعد دو بڑے حملے کیے پہلا حملہ 19 اکتوبر کو ہوا، جس میں 47 فلسطینی شہید ہوئے، دوسرا حملہ 28 اور 29 اکتوبر کو ہوا، جس میں 110 افراد شہید ہوئے۔
آپ کا تبصرہ