مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے ترکمنستان میں اقتصادی تنظیم اکو کے سربراہی اجلاس کے ضمن ميں پاکستان کے صدرعارف علوی سے ملاقات میں کہا ہے کہ ایران ، افغانستان میں مشترکہ، جامع اور ہمہ گیر حکومت کی تشکیل کی حمایت کرتا ہے۔ صدر ابراہیم رئیسی نے اس ملاقات میں ایران اور پاکستان کے برادرانہ، تاریخي ، دینی اور ثقافتی مشترکات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کو اپنی ظرفیتوں سے باہمی تعاون کو فروغ دینے کے سلسلے میں بھر پور استفادہ کرنا چاہیے۔ صدر رئیسی نے افغانستان کی صورتحال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امن و صلح خطے کے لئے اہمیت کی حامل ہے۔ افغانستان میں داعش دہشت گرد تنظیم کی کارروائیاں خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کی امریکی کوششوں کا تسلسل ہے، کیونکہ داعش دہشت گرد تنظیم کو امریکہ نے تشکیل دیا اور وہی اس کی حمایت بھی کررہا ہے۔ ہمیں داعش کا مقابلہ کرنے کے لئے طالبان کی مدد اور حمایت کرنی چاہیے۔ پاکستان کے صدر عارف علوی نے بھی اس ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان سیاسی ، اقتصادی ، تجارتی اور ثقافتی تعلقات کو فروغ دینے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کا پختہ عزم رکھتا ہے۔ اس ملاقات میں علاقائي تعاون اور عالمی امور کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا گيا۔
واضح رہے کہ ایران کے صدرسید ابراہیم رئیسی ایک اعلی وفد کے ہمراہ ترکمنستان میں اقتصادی تعاون تنظیم اکو کے پندرہویں سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے کل رات عشق آباد پہنچے، جہاں ترکمنستان کے صدر قربان قلی بردی محمد اوف نے ان کا والہانہ استقبال کیا ۔ ایرانی صدرآج اکو کے سربراہی اجلاس میں شرکت اور اس سے خطاب کریں گے۔ اس سے قبل ایرانی صدر نے ترکمنستان اور تاجیکستان کے صدور کے ساتھ دو طرفہ تعلقات اور عالمی امور کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ علاقائی اقتصادی تنظیم اکو میں دس ممالک شامل ہیں جن میں ایران ، پاکستان ، ترکی ، افغانستان، آذربائیجان، قزاقستان، قرقیزستان، تاجیکستان، ترکمنستان اور ازبکستان شامل ہیں۔
آپ کا تبصرہ