مہر خبررساں ایجنسی نے امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بل گیٹس امریکی کاروباری شخص جیفری اپسٹن سے ملتے رہے تھے، جن پر امیر ترین افراد کو جسم فروشی کے لیے کم عمر لڑکیاں فراہم کرنے جیسے الزامات تھے اور اس نے 2019 میں امریکی جیل میں خودکشی کرلی تھی۔ رواں ماہ تین مئی کو اپنی اہلیہ سے 27 سالہ شادی ختم کرنے والے دنیا کے چوتھے امیر ترین شخص بل گیٹس کی طلاق کی خبر نے جہاں دنیا بھر کے لوگوں کو حیران کردیا تھا۔ بل گیٹس اور ان کی سابق اہلیہ ملنڈا گیٹس نے 3 مئی کو شادی ختم کرنے کا اعلان کیا تھا اور گزشتہ ہفتے 11 مئی کو بل گیٹس کے حوالے سے حیران کن خبریں سامنے آئی تھیں۔
11 مئی کو امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ ماضی میں بل گیٹس امریکی کاروباری شخص جیفری اپسٹن سے ملتے رہے تھے، جن پر امیر ترین افراد کو جسم فروشی کے لیے کم عمر لڑکیاں فراہم کرنے جیسے الزامات تھے اور انہوں نے 2019 میں امریکی جیل میں خودکشی کرلی تھی۔ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ جیفری اپسٹن سے ملاقاتوں کی خبر سننے کے بعد ہی ملنڈا گیٹس نے شوہر سے 2019 میں ہی طلاق لینے کا فیصلہ کیا تھا۔
وال اسٹریٹ جرنل نے اپنی ایک اور رپورٹ میں حیران کن انکشاف کیا ہے کہ بل گیٹس نے مارچ 2020 میں اپنی کمپنی مائیکرو سافٹ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے اس لیے الگ ہوگئے تھے کہ ان کے خلاف جاری کمپنی کی تحقیقات میں یہ بات ثابت ہوئی تھی کہ ان کے ایک خاتون ملازم کے ساتھ جنسی تعلقات تھے۔
اخبار نے اپنی رپورٹ میں مذکورہ معاملے سے منسلک کم از کم دو افراد کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ مائیکرو سافٹ کمپنی کو بل گیٹس کے ایک پرانے معاشقے کی خبر 2019 میں ملی تھی، جس پر تحقیقات کی گئی تھیں۔
رپورٹ کے مطابق تحقیقات میں ثابت ہوا تھا کہ بل گیٹس کے سال 2000 میں مائیکرو سافٹ کی خاتون ملازمہ سے جنسی تعلقات تھے اور دونوں کے درمیان خوشگوار تعلقات کچھ عرصے بعد خوش اسلوبی سے ختم ہوگئے تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ بل گیٹس کے پرانے معاشقے کی خبر کمپنی کو 19 سال بعد ملی، جس پر تحقیقات کی گئی تو معاشقے کی خبر سچ نکلی، جس کے بعد بل گیٹس نے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔ وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ میں اس خاتون کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی، جن کے مبینہ طور پر بل گیٹس سے جنسی تعلقات تھے۔
ادھرنیویارک ٹائمز نے بھی اپنی رپورٹ میں بل گیٹس کے حوالے سے حیران کن انکشاف کیے کہ وہ ماضی میں کمپنی کی خواتین ملازمین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے میں ملوث رہے ہیں۔
آپ کا تبصرہ