ظریف کا مغربی ممالک کے حالیہ بیانات پر رد عمل / مجرم اور مقتول کی جگہ بدل گئی

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کے بارے میں مغربی ممالک کے حالیہ بیانات کے رد عمل میں کہا ہے کہ مغربی ممالک مشترکہ ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں غلط ایڈرس دے رہے ہیں اور انھوں نے مجرم اور قتول کی جگہ بدل دی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق  اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف  نے اپنی ایک ٹوئیٹ میں مشترکہ ایٹمی معاہدے کے بارے میں مغربی ممالک کے حالیہ بیانات کے رد عمل میں کہا ہے کہ مغربی ممالک مشترکہ ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں غلط ایڈرس دے رہے ہیں اور انھوں نے مجرم اور قتول کی جگہ بدل دی ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ مشترکہ ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں حقائق کو نظر انداز کیا جارہا ہے اور مغربی ممالک مجرم اور مقتول کی جگہ بدل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ مشترکہ ایٹمی معاہدے میں ایران کے خلاف پابندیوں کو ختم کرنے کے سلسلے میں تاکید کی گئی ہے 16 جنوری کو بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی اس بات کی تائيد کرتی ہے کہ ایران نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کی تمام شقوں پر عمل درآمد کردیا ہے ایران نے اپنے ایٹمی پروگرام کو محدود کردیا ہے لیکن امریکہ نے ایران کی طرف سے ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کرنے کے ایک دن بعد یعنی 17 جنوری کو ایران کے نئی پابندیاں عائد کردیں اور ایران کے میزائل پروگرام سے منسلک 11 افراد پر پابندیاں عائد کردیں۔ جبکہ ایران کے میزائل پروگرام کے خلاف نہ مشترکہ ایٹمی معاہدے میں کوئی ذکر ہوا ہے اور نہ ہی سکیورٹی کونسل کی قرارداد نمبر 2231 میں ذکر ہے۔

ایران کی طرف سے مشترکہ ایٹمی معاہدے پر عمل کے باوجود امریکہ کی موجودہ حکومت نے اس سلسلے میں کوئی مثبت قدم نہیں اٹھایا بلکہ بائیڈن حکومت بھی سابق صدر ٹرمپ کے نقش قدم پر چل رہی ہے۔ آج گیند بالکل امریکی گراؤنڈ میں ہے اگر امریکہ مشترکہ ایٹمی معاہدے پر عمل کا خواہاں ہے تو اسے اس سلسلے میں اب پہل کرنی چاہیے۔

News Code 1905810

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha