سعودی عرب واشنگٹن کا پیروکار ہے/ یمن میں امریکی، اسرائیلی اور برطانوی مثلث

یمن کی اسلامی تنظیم انصار اللہ کے سربراہ قومی مزاحمت کے دن اور یمن پر سعودی عرب کی ساتویں سالگرہ کے آغاز کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن پر حملے کے اصلی ذمہ دار امریکی ، اسرائیلی اور برطانوی مثلث ہے سعودی عرب اور امارات شیطانی مثلث کے آلہ کار ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی اسلامی تنظیم انصار اللہ کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے قومی مزاحمت کے دن اور یمن پر سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ کی ساتویں سالگرہ کے آغاز کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن پر حملے کا اصلی ذمہ دار امریکی ، اسرائیلی اور برطانوی مثلث ہے سعودی عرب اور امارات اس شیطانی مثلث کے آلہ کار ہیں۔

یمن کی اسلامی تنظیم انصار اللہ کے سربراہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم اللہ تعالی کے شکر گزار ہیں کہ اس نے ہمیں سامراجی اور شیطانی طاقتوں کے خلاف عزم و حوصلہ عطا کیا اور ہماری استقامت اور پائداری کو مضبوط اور مستحکم کیا۔

عبدالملک الحوثی نے کہا کہ یمن پر مسلط کردہ جنگ کو آج 6 سال مکمل ہوگئے ہیں اور ساتواں سال شروع ہوگیا ہے لیکن گذشتہ 6 برسوں میں سعودی عرب کی جارح فوج اپنے اہداف تک پہنچنے میں ناکام ہوگئی جبکہ اسلامی مزاحمت پہلے کی نسبت آج کہیں زيادہ قوی اور مضـوط بن گئی ہے اور آج ہم سعودی عرب کے اندر اس کے اقتصادی اور فوجی ٹھکانوں کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

انصار اللہ کے سربراہ نے کہا کہ یمن پر مسلط کردہ جنگ میں امریکہ نے اصلی مجرم کا کردار ادا کیا ، اس نے سعودی عرب کے دوش پر یمن پر مسلط کردہ جنگ کی ذمہ داری عائد کی ۔ امریکہ اور مغربی ممالک نے یمن پر جنگ مسلط کرکے بڑے پیمانے پر سعودی عرب کو اپنے ہتھیار فروخت کئے۔ عبدالملک حوثی نے کہا  کہ امریکہ، اسرائیل اور برطانیہ کے شیطانی مثلث نے یمن پر جنگ مسلط کرنے کے لئے سعودی عرب کا انتخاب کیا ۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب سے قبل اسرائیل یمن پر حملے کے لئے دوسرے ممالک کو تحریک کررہا تھا۔ اسرائیلی وزير اعظم نیتن یاہو نے متعدد بار دوسروں کو یمن پر جنگ مسلط کرنے کے لئے تشویق کی۔ سعودی عرب نے بھی آنکھیں بند کرکے امریکی اور اسرائیلی خفیہ اداروں کے کہنے پر عمل کیا۔

سعودی عرب کا یہ تصور تھا کہ یمن آسان لقمہ ہے جسے وہ باآسانی نگل جائےگا لیکن اس کا یہ تصور باطل ہوگیا ہے اور یمنی عوام نے تاریخی استقامت کا مظاہرہ کیا اور یمن کے دفاع میں مصروف ہوگئے۔ سعودی عرب نے اسلامی مقدسات کی توہین کرتے ہوئے مساجد کو بھی نشانہ بنایا، مدارس، اسپتال اور آثار قدیمہ کو بھی اپنی بربریت کا نشانہ بنایا لیکن تمام مجرمانہ جرائم کے باوجود سعودی عرب کو شکست کا سامنا ہے اور یمنی عوام فتح اور ظفر کے قریب پہنچ گئے ہیں۔ سعودی عرب نے گذشت 6 برسوں میں یمن کے بنیادی ڈھانچے کو بالکل تباہ کردیا  جن میں غذائی اور طبی وسائل بنانے کی فیکٹریاں بھی شامل ہیں۔ سعودی عرب نے یمن کے اقتصاد اور معیشت کو زبردست نقصان پہنچایا ہے اور یمن کے نہتے عرب مسلمانوں کا بڑی بے رحمی اور بے دردی کے ساتھ خون بہایا ہے جن میں یمنی معصوم بچے ، عورتیں اور مرد بھی شامل ہیں۔

News Code 1905809

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha