بھارت میں پولیس نے مسلم خاتون کو انسداد دہشت گردی قانون کے تحت جیل بھیج دیا

بھارت میں جامعہ ملیہ اسلامیہ (جے ایم آئی) کی ایک ریسرچ اسکالر مسلم خاتون اسکالر صفورا زرگر کو پولیس نے انسداد دہشت گردی قانون کے تحت جیل بھیج دیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے الجزيرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بھارت میں جامعہ ملیہ اسلامیہ (جے ایم آئی) کی ایک ریسرچ اسکالر مسلم خاتون کو پولیس نے انسداد دہشت گردی قانون کے تحت جیل بھیج دیا ہے۔ اطلاعات  کے مطابق جامعہ ملیہ اسلامیہ کی ایک ریسرچ اسکالر صفورا زرگر نے رمضان المبارک کا پہلا روز سخت سیکیورٹی میں بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کی تہار جیل میں گزارا۔واضح رہے کہ دہلی پولیس نے 27 سالہ حاملہ خاتون کو 10 اپریل کو گرفتارکیا تھا اور ان پر انسداد دہشت گردی کے سخت قانون اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ 2019 کے تحت چارج کیا گیا۔ صفورا زرگر جامعیہ کورآرڈینیشن کمیٹی (جے سی سی) سے تعلق رکھتی ہیں جس نے گزشتہ سال دسمبر میں متنازع شہریت قانون کے خلاف نئی دہلی میں کئی ہفتوں تک پرامن احتجاج کیا تھا۔ ادھرانسانی حقوق کے لیے کام کرنے والوں کا کہنا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) ملک کے کروڑ مسلم اقلیتوں کے خلاف امتیازی سلوک ہے اور یہ ملک کے سیکولر آئین کے خلاف ہے۔ ادھر پولیس کی جانب سے صفورا زرگر پر فروری میں ہونے والے فسادات کا اہم سازشی  ہونے کا الزم لگایا ہے۔

یاد رہے کہ فروری میں پرامن دھرنے پر حکومت کے حامی ہندو قوم پرستوں نے حملہ کردیا تھا جس کے بعد شمال مشرقی دہلی میں فسادات نے جنم لیا تھا جس میں 53 افراد ہلاک ہوگئے تھے اور ان میں زیادہ تر مسلمان تھے۔

News Code 1899742

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha