مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بنگلہ دیش کے شہر چٹاگانگ میں گارمنٹ فیکٹریوں میں کام کرنے والے ہزاروں مزدوروں نے کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کے دوران کام اور اجرت دینے کے لیے احتجاج کیا۔
چٹاگانگ کی سڑکوں میں احتجاج کرنے والے افراد کا کہنا تھا کہ وہ اب تک گزشتہ ماہ کی تنخواہ کے منتظر ہیں۔ بنگلہ دیش کی حکومت نے کورونا وائرس کے باعث ہونے والے نقصان کو دیکھتے ہوئے کمپنیوں کی مدد کے لیے گزشتہ ماہ 28 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کے پکیج کا اعلان کیا تھا تاکہ اس وبائی صورت حال میں ملازمین کو تنخواہیں ادا کی جاسکیں۔ دوسری جانب فیکٹری مالکان کا کہنا تھا کہ یہ پیکج ان کے لیے ناکافی ہے۔
بنگلہ دیش دنیا میں گارمنٹس کے شعبے میں چین کے بعد دوسرے نمبر پر ہے لیکن کورونا وائرس کے باعث اس مد میں ہونے والی برآمدات میں کمی سے مالی سال میں 6 ارب ڈالر کے نقصان کا خدشہ ہے۔ اطلاعات کے مطابق بنگلہ دیش کے اندر موجود ریٹیلرز اور دنیا بھر سے دیے گئے آرڈرز کو کمپنیوں نے منسوخ کردیا ہے۔
خیال رہے کہ بنگلہ دیش میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 2 ہزار 144 ہے جبکہ 84 متاثرین ہلاک ہوچکے ہیں۔
آپ کا تبصرہ