مہر خبررساں ایجنسی نے العہد کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ لیبیاکے باغی کمانڈر خلیفہ حفتر نے ترکی اور روس کی کوششوں کے بعد حکومت کے خلاف جنگ بندی پر مشروط رضامندی ظاہرکرتے ہوئے سیز فائر کا اعلان کیا ہے۔ باغی کمانڈر خلیفہ حفتر کی وفادار فوج عالمی تسلیم شدہ حکومت کیخلاف برسرپیکار تھی اور طرابلس پر قبضے کیلئے کئی ماہ سے مسلح جدوجہد کررہے تھے۔سابق جنرل حفتر نے لیبین نیشنل آرمی (ایل این اے )کے نام سے باغی فورس تیارکرنے کے بعد حکومت کےخلاف بغاوت کااعلان کیاتھا، انہیں چند عرب ممالک کی حمایت بھی حاصل ہے جن میں سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات اور بحرین شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق خلیفہ روس اور ترکی کی مداخلت کے بعد جنگ بندی کیلئے رضامند ہوئے ہیں ۔دونوں ممالک کا کہنا ہے کہ مسلسل کشیدگی اور فضائی حملوں کے باعث غیر ملکی تحفظات اور مداخلت بڑھنے کااندیشہ ہے۔ واضح رہے کہ لیبیا کے وزیراعظم فائزالسراج کو عالمی برادری کی حمایت حاصل ہے جبکہ لیبیا کی حکومت کا ساتھ دینے کیلئے ترک اور روسی فوجیں بھی وہاں پہنچی ہوئی ہیں۔

لیبیاکے باغی کمانڈر خلیفہ حفتر نے ترکی اور روس کی کوششوں کے بعد حکومت کے خلاف جنگ بندی پر مشروط رضامندی ظاہرکرتے ہوئے سیز فائر کا اعلان کیا ہے۔
News Code 1896970
آپ کا تبصرہ